ایودھیا کا رام پتھ پہلی بارش میں ہی گڈھوں میں تبدیل ، چھ اہلکار معطل

نئی دہلی ، ایودھیا ،29 جون :۔
ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے بعد ہوئے ترقیاتی کاموں کی جتنی تشہیر بی جے پی کر رہی تھی اس کی ساری پول پہلی سیزن کی بارش نے ہی کھول کر رکھ دی ہے۔پہلی بارش میں رام مندر میں جہاں پانی ٹپکنے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں اور ملک بھر میں سوالات کھڑے کئے جا رہے تھے وہیں نوتعمیر شدہ رام پتھ پر پانی کے جمع ہونے اور سڑکوں پر گڈھے ہونے کی اطلاعات نے بی جے پی کے ترقی کے دعوؤں کی پول کھول کر رکھ دی ہے۔ہر طرف ہو رہی تنقید کے بعد اب یوگی حکومت نے کارروائی کرتے ہوئے چھ اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ گزشتہ روز جمعہ کو اتر پردیش کے پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (PWD) اور جل نگم کے چھ عہدیداروں کو معطل کر دیا گیا۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے یہ ہدایات جاری کی ہیں۔
معطل کیے گئے اہلکاروں میں محکمہ تعمیرات عامہ سے دھرو اگروال (ایگزیکٹیو انجینئر)، انوج دیسوال (اسسٹنٹ انجینئر) اور پربھات پانڈے (جونیئر انجینئر) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جل نگم سے آنند کمار دوبے (ایگزیکٹیو انجینئر)، راجندر کمار یادو (اسسٹنٹ انجینئر) اور محمد شاہد (جونیئر انجینئر) کو بھی معطل کر دیا گیا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق،ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے وقت تعمیر کئے گئے رام پتھ پر 10 سے زیادہ مقامات پر متعدد گڈھے بن گئے ہیں ۔
یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی اتر پردیش حکومت نے ایودھیا میں رام مندر کی طرف جانے والی سڑک رام پاتھ کی تعمیر میں لاپرواہی برتنے پر محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کورکاب گنج کے آس پاس 10 مختلف مقامات پر رام پتھ پر ہوئے گڈھے میں کیچڑ اور ریت ڈال کر مرمت کی گئی لیکن بدھ کو ہونے والی شدید بارش سے سڑک دوبارہ ٹوٹ گئی۔
پی ڈبلیو ڈی حکام کے مطابق، جیسا کہ مقامی میڈیا نے حوالہ دیا ہے، رام پتھ پر کل 12.50 کلومیٹر نئی سیوریج لائن بچھائی گئی ہے، جو 13 کلومیٹر کی کل لمبائی میں 105 گلیوں کو جوڑتی ہے۔اس کے علاوہ اس راستے پر 520 مین ہول بھی بنائے گئے ہیں۔ صرف 6 مین ہولز جو کہ 20 فٹ گہرے ہیں، رات کے وقت موسلادھار بارش سے پانی کے بہنے کی وجہ سے دھنس گئے تھے۔ واضح رہے کہ رام پتھ کی تعمیر گزشتہ سال 797 کروڑ کے کمیشنڈ بجٹ کے ساتھ کی گئی تھی، اور اس کی تکمیل کے بعد یہ پہلی بارش تھی۔