ایودھیا میں تزئین و آرائش کے نام پر 76 کروڑ کی بد عنوانی کا انکشاف

مقامی  کونسلروں نے جانچ کرانے کا کیا مطالبہ،ورنہ احتجاج کا انتباہ،ڈیکوریٹنگ کے نام پر کی گئی بد عنوانی

نئی دہلی ،16 جولائی :۔

حالیہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو اتر پردیش کے ایودھیا میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔جس کی بڑے پیمانے پر چرچہ ہوئی اور اب بھی گفتگو جاری ہے۔دریں اثنا اترا کھنڈ میں واقع چار دھاموں میں سے ایک دھام بدری ناتھ دھام میں بھی بی جے پی کو حالیہ دنوں میں ضمنی اسمبلی الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ان دونوں ہندو اہمیت کے حامل مقامات پر بی جے پی کی شکست کو ہضم کرپانا مشکل ہو رہا ہے لیکن جب زمینی حقیقت کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ بی جے پی کیوں شکست سے دو چار ہوئی ۔ہر لمحے ہندوتو کا نعرہ لگانے والی بی جے پی کو ان دونوں دھاموں میں ہار کا سامنا کیوں کرنا پڑا۔

اب ایودھیا کے سلسلے میں ایک نیا اور حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے جہاں  ایودھیا میں آرائشی لائٹس لگانے کے نام پر بڑا گھوٹالہ ہوا ہے۔ ایودھیا کے تمام کونسلروں نے میونسپل کمشنر سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ایودھیا دھام کے 12 وارڈوں میں آرائشی لائٹس لگائی جانی تھیں۔ 76 کروڑ میں 12 وارڈوں کے لیے ٹینڈر ہوا تھا۔یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایودھیا میں آرائش کے نام پر 76 کروڑ روپے کا بڑا گھوٹالہ ہوا ہے جس کی جانچ ہونی چاہئے۔

اس سلسلے میں ایودھیا کے کونسلروں نے اس گھوٹالے کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا منصوبہ غیر معیاری رہا  اور اگر جانچ نہیں ہوئی تو وہ ایودھیا میں احتجاج کریں گے۔ 03 فرموں کو ٹینڈر کے ذریعے لائٹنگ کا کام دیا گیا تھا۔ کھمبے لگانے کے نام پر کٹنگ کرکے سڑکیں خراب کی گئیں۔ تینوں فرموں کے معاہدے کی تاریخ گزشتہ ماہ ختم ہو گئی۔مگر کم ابھی مکمل نہیں ہوا ہے، جن وارڈوں میں کھمبے اور لائٹس لگائی گئی تھیں وہ خراب ہو گئے ہیں۔ تینوں فرموں کے ذریعہ کئے گئے کام کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ اس وقت کے میونسپل کمشنر وشال سنگھ کے دور کی بات ہے۔ کونسلرز نے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ کونسلروں نے کہا کہ کارروائی نہ کی گئی تو احتجاج کریں گے۔

کونسلروں کا الزام ہے کہ پوری اسکیم میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہوئی ہے۔ نصب لائٹس کی تعداد۔ یہ معیار سے عاری ہے۔ ابھی لائٹس لگانے کا کام بھی ادھورا ہے۔ کونسلروں نے میونسپل کمشنر کو میمورنڈم دے کر ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اگر مقررہ وقت میں تحقیقات نہ کی گئیں اور کارروائی نہ کی گئی تو شہر کے تمام کونسلرز احتجاج کریں گے۔ جس کی تمام تر ذمہ داری میونسپل کمشنر کی ہوگی۔

آپ کو بتا دیں کہ ایودھیا دھام کے 12 وارڈوں میں آرائشی لائٹس لگائی جانی تھیں۔ 12 وارڈوں کے لیے 76 کروڑ روپے میں ٹینڈر جاری کیا گیاتھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز موسم برسات کی پہلی بارش کے بعدایودھیا کے رام مندر میں پانی ٹپکنے کا معاملہ بھی سامنے آیا تھا اور وہیں رام پتھ جو اسی سال تعمیر کیا گیا ہے اس میں بارش کے دوران بڑے بڑے گڈھے ہو گئے۔اس کے علاوہ ایودھیا میں مندر کے قرب و جوار میں زمینوں کی بڑے پیمانے پر خریداری میں بھی بد عنوانی کے الزامات عائد کئے جا رہے ہیں ۔ایودھا میں جس طریقے سے یکے بعد دیگرے ترقیاتی کاموں کے نام پر ہوئی بد عنوانی کا انکشاف ہو رہا ہے اس سے آسانی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ایودھیا میں بی جے پی کی شکست کیوں ہوئی ۔