ایودھیا:’پران پرتشٹھا‘ میں شرکت سے چاروپیٹھ کے شنکرا چاریہ کا انکار
22 جنوری کو ہونے والے رام مندرتقریبات کو بی جے پی کی سیاسی تقریب قرار دیتے ہوئے شرکت سے انکار کر دیا،شنکراچاریوں کا ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر وائرل
نئی دہلی،11جنوری :۔
ایودھیا میں 22 جنوری کو بابری مسجد کی جگہ زیرتعمیر رام مندر سے متعلق تقریبات کی تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔اس دوران اس تقریب میں شرکت کرنے والوں کو دعوت نامے دیئے جا رہے ہیں۔اندازہ کے مطابق 8 ہزار سیاسی ، سماجی اور مذہبی شخصیات کی شرکت متوقع ہے ۔دریں اثنا کانگریس کی جانب سے دعوت نامے مسترد کئے جانے اور شرکت نہ کرنےکا فیصلہ سرخیوں میں ہے ۔ایک طرف دعوت میں شرکت سے انکار کرنے والے کانگریس رہنما ملکا ارجن کھڑگے،سونیا گاندھی اور ادھیر رنجن کو رام مخالف قرار دیا جا رہا ہے وہیں دوسری جانب ہندو مذہب میں اہم مذہبی مقامات کی حیثیت رکھنے والے چاروں پیٹھ کے شنکراچاریہ نے بھی بی جے پی کی اس دعوت کو ٹھکرا دیا ہے اور اسے مذہبی تقریب کے بجائے بی جے پی کی سیاسی تقریب قرار دیا ہے ۔ چاروں شنکراچاریوں نے پران پرتشٹھا تقریب کے خاکہ پر سوال اٹھاتے ہوئے خود کو اس سے علیحدہ کر لیا ہے۔
پوری پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی نِسچلانند سرسوتی نے پہلے ہی اس تقریب میں شرکت سے انکار کر دیا تھا جس کا ویڈیو بھی وائرل ہوا تھا اب دوارکا پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی ایوی مکتیشورانند نے بھی پران پرتشٹھا تقریب کی مخالفت کی ہے۔ اس کے علاوہ دو دیگر شنکراچاریوں نے بھی بیانات جاری کر کے پروگرام میں شرکت سے صاف طور پر انکار کر دیا ہے۔
پران پرتشٹھا کی سخت مخالفت کرتے ہوئے پوری پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی نشچلانند سرسوتی نے کہاتھا کہ، ’’ہم اس تقریب میں تالی بجانے تھوڑی نہ جائیں گے۔‘‘ سوامی نشچلانند سمیت چاروں شنکراچاریوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں رام للا کی پران پرتشٹھا تقریب میں شرکت کا دعوت نامہ ملا ہے لیکن انہیں صرف ایک شخص کے ساتھ آنے کو کہا گیا ہے۔
نِسچلانند نے یہاں تک کہا کہ اگر مجھے 100 لوگوں کے ساتھ آنے کی دعوت دی جاتی تب بھی میں اس پروگرام میں نہ جاتا۔ وہیں، شاردا پیٹھ کے شنکراچاریہ سدانند سرسوتی نے بھی پران پرتشٹھا کے طریقہ کار پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام رام مندر کا نہیں ہے، بلکہ ووٹوں کی تقریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوش کے نامناسب مہینے میں پران پرتشٹھا کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا! شنکراچاریہ نے کہا کہ یہ ایک ایسا پروگرام ہے جو براہ راست بی جے پی کے سیاسی مفادات کو پورا کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔
کانگریس کے تقریب میں شرکت نہ کرنے پر سوال اٹھانے اور اسے ہندو مخالف ہونے کا الزام لگانے والوں سے بی جے پی کے لیڈران شنکراچاریوں کی عدم شرکت کا ویڈیو جاری کر کے سوال کر رہے ہیں کہ اب ان شنکراچاریوں کو بھی ہندو مخالف قرار دے ۔