ایم پی :ریلوے پولیس اسٹیشن کے اندر دلت  دادی اور پوتے کے ساتھ وحشیانہ سلوک معاملے میں متعد اہلکار معطل

نئی دہلی ،29 اگست :۔

مدھیہ پردیش میں ایک بار پھر دلتوں کے  ساتھ وحشیانہ سلوک کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔ ریلوے پولیس اسٹیشن سے ایک  چونکا دینے والا ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں مدھیہ پردیش کے کٹنی گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) اسٹیشن کے اندر ایک 15 سالہ دلت لڑکے اور اس کی دادی کو افسروں   کے ذریعہ  بے دردی سے پیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مبینہ طور پر ویڈیو اکتوبر 2023  کا بتایا جا رہا ہے۔ فوٹیج میں جبل پور کے جی آر پی اسٹیشن کی انچارج افسر ارونا واگنے کو دکھایا گیا ہے، جو 60 سالہ کسم ونسکر پر لاٹھی سے حملہ کرتی ہے ۔ ویڈیو میں افسران کے ایک گروپ کو اس کے پوتے کو لاتیں مارتے   ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔

ہنگامہ آرائی کے بعد ایک افسر کو معطل کر دیا گیا ہے اور تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے موہن یادو کی قیادت والی حکمراں بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اس واقعہ کو "دلتوں کے خلاف ظلم” کی مثال قرار دیا۔

ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے پٹواری نے کہا، ”مدھیہ پردیش کے دلت بی جے پی کی غلط حکمرانی میں خوفناک زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اگر وزیر اعلیٰ اپنی ریاست کے لوگوں کی حفاظت نہیں کر سکتے تو انہیں فوری استعفیٰ دے دینا چاہیے۔مدھیہ پردیش یوتھ کانگریس نے بھی اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے پولیس پر امن و امان کی آڑ میں تشدد کرنے کا الزام لگایا۔

افسر واگنے کے مطابق، خاندان کو اس لیے حراست میں لیا گیا تھا کہ دیپک ونسکر، کسم کا بیٹا اور دیپراج کے والد، ایک معروف مجرم ہے جس کے خلاف 19 مقدمات ہیں اور وہ ریلوے پولیس کو مطلوب ہے، اس کی گرفتاری کے لیے 10,000 روپے کا انعام ہے۔ اس نے الزام لگایا کہ گھر والوں نے چوری میں اس کا ساتھ دیا، جس کی وجہ سے ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ دیپک کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا اور وہ اس وقت جیل میں ہے۔

کٹنی کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنتوش سہریا نے افسر کی معطلی کی تصدیق کی اور کہا کہ اگر باضابطہ شکایت درج کی جائے گی تو انکوائری کی جائے گی۔ اے ایس پی سہریہ نے کہا کہ ہمیں اس حوالے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی اور اگر شکایت درج کی گئی تو حقائق کی بنیاد پر تحقیقات کی جائیں گی۔