ایم پی: بین المذاہب شادی کرنے پہنچے جوڑے پر شدت پسند گروپ کا حملہ، مسلم نوجوان کو جم کر پیٹا

 عدالت میں شادی کے لئے پہنچے مسلم لڑکے پرلو جہاد' اور 'بلیک میل' کا الزام لگا کر حملہ کیا گیا اور جم کر مار پیٹ کی گئی

نئی دہلی ،08 فروری :۔

مدھیہ پردیش میں ایک بار پھر شدت پسند ہندو تنظیم کے گروپ نے بین المذاہب شادی کیلئے عدالت میں پہنچےجوڑے پر حملہ کر دیا۔   "لو جہاد”  اور بلیک میلنگ کا الزام لگا کر  مسلم نوجوان کو عدالت کے احاطے میں ہی جم کر پیٹا گیا۔رپورٹ کے مطابق  کسی نے عدالت سے ہی اس جوڑے کی  ذاتی معلومات کا افشا  کر دیا تھا جس کے بعد   سنسکرت بچاؤ منچ اور وشو ہندو پریشد کے ارکان نے عدالت کے احاطے میں ہی جوڑے پر حملہ کر دیا اور جم کر مسلم نوجوان کی پیٹائی کر دی۔

حملے  کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شدت پسندہندو گروپ کے نوجوان  مسلمان لڑ کی پٹائی کر رہے ہیں ۔ حملہ آور اس کے چہرے پر مسلسل مار رہے ہیں ۔

متاثرہ مسلم نوجوان کا تعلق  مدھیہ پردیش کےنرمداپورم سے ہے اور شادی کے لیے بھوپال آیا تھا۔ حملہ آوروں نے اس پر ہندو خاتون کو زبردستی اور بلیک میل کرنے کا الزام لگایا۔حملہ کے بعد، جوڑے کو ایم پی سٹی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جہاں انہوں نے اپنے بیانات درج کرائے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم پی سٹی زون کے اے سی پی نے کہا کہ بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں اور ان کے بیانات کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی اور تحقیقات جاری ہیں۔