ایس ڈی پی آئی کے قومی صدر کی گرفتاری پر امیر جماعت کا اظہار تشویش

امیر جماعت سید سعاد ت اللہ حسینی نےایم کے فیضی کی گرفتاری کے وقت اور طریقہ اور اس کے بعد غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے جانے کے طریقہ کار پر سوال اٹھایا

نئی دہلی ،05 مارچ :۔

سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ایم کے فیضی کو گزشتہ روز ای ڈی نے دہلی ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا ۔ فیضی پر منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔فیضی کی اس طرح اچانک گرفتاری پر سوال کھڑے ہو رہے ہیں ۔ای ڈی کی اس کارروائی کو سیاسی انتقام  اور اقلیتوں کے خلاف مرکزی حکومت کے ذریعہ گزشتہ کارروائیوں کے تسلسل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔اس کارروائی کی متعدد ملی تنظیموں کے سر براہوں نے مذمت کی ہے ۔

معروف ملی تنظیم جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے بھی ایم کے فیضی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے اور ایک بیان جاری کر کے قانون اور آئین کے مطابق انصاف کی فراہم کا مطالبہ کیا ہے۔ امیر جماعت نے ایک بیان میں کہا کہ ہم سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی ) کے قومی صدر ایم کے فیضی  کی گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ ایم کےفیضی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ مخالف قانون کے تحت گرفتار کیا  گیاہے۔انہوں نے کہا کہ  ہم ان کی گرفتاری کو حالیہ برسوں میں مذہبی اقلیتوں، اپوزیشن گروپوں، پسماندہ کمیونٹیز سے وابستہ رہنماؤں کو نشانہ بنانے اور مالی تحقیقات کے بہانے سیاسی اختلاف کو   دبانے کے خطرناک رجحان کے تسلسل کے طور پر دیکھتے ہیں۔ فیضی کی گرفتاری کا وقت اور طریقہ اور اس کے بعد غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے جانے کا طریقہ ایک ایسا طریقہ کار تجویز کرتا ہے جو تفتیشی سے زیادہ ظلم و جبر کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ  اس کے برعکس، نفرت انگیز تقاریر اور پرتشدد سرگرمیوں میں کھلے عام ملوث کئی گروہ  بغیر کسی جانچ اور بغیر کسی قانونی کارروائی کے کھلے عام اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں ۔ قانون کا یہ متعصبانہ استعمال اور امتیازی سلوک ملک کے قانونی اور جمہوری اداروں پر عوام کے اعتماد کو مجروح کرتا ہے اور ریاستی طاقت کے غلط استعمال کے بارے میں اہم سوالات اٹھاتا ہے۔ ہم ہر قسم کی ناانصافی، تعصب اور افراد اور تنظیموں کو منتخب ہدف بنانے کی مذمت کرتے ہیں۔ اگرچہ کسی فرد یا تنظیم کے خلاف ٹھوس شواہد ہونے کی صورت میں مناسب کارروائی کی جانی چاہیے، تاہم تفتیشی ایجنسیوں کی کارروائیاں منصفانہ اور سیاسی تعصب سے پاک رہیں۔ ہم ایس ڈی پی آئی کے قومی صدر کے لیے ایک منصفانہ قانونی عمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔  اور اس بات کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ آئینی اصولوں کے مطابق انصاف کی فراہمی کی راہ ہموار کی جائے گی۔