ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام دہلی میں اوقاف ومدارس پر کانفرنس،تحفظات پر تبادلہ خیال
نئی دہلی،21 اکتوبر :۔
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نےگزشتہ روز 20 اکتوبر 2024 کو کانسٹی ٹیوشن کلب، نئی دہلی میں "وقف اور مدارس – آگے کا راستہ – خطرات اور چیلنجز ” کے موضوع پر ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا۔ پروگرام میں کئی معززین، سماجی رہنما، کارکن اور مفکرین نے شرکت کی۔ میٹنگ کئی گھنٹے چلی اور اہم فیصلے لئے گئے۔پارٹی کےقومی نائب صدر محمد شفیع نے کانفرنس کی صدارت کی۔ قومی جنرل سیکرٹری محمد الیاس تھمبے نے کلیدی خطبہ پیش کیا جبکہ قومی سیکرٹری فیصل عزالدین نے شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس نے مشاہدہ کیا کہ مجوزہ وقف ترمیمی بل 2024 بدنیتی پر مبنی، انتقامی اور مذموم ہے۔ یہ بل یہ پیغام دیتا ہے کہ اس بل کا مقصد مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کے قوانین کے سلسلے کو جاری رکھنا ہے اور ان پر ملک میں مختلف غیر مساوی قوانین کے ساتھ کمتر کا ٹیگ لگانا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت ملک میں مدارس کو بند کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ مفاد پرست اور حکومت وقف اور مدرسہ کے بارے میں جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہے تاکہ کمیونٹیز کے درمیان تفاوت اور بغض پیدا کیا جا سکے۔
کانفرنس کا اختتام تمام خطرات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور اپنے اداروں، میراث، املاک اور روایات کی مضبوطی سے حفاظت کرنے نیز مسلمانوں اور دیگر کمیونٹیز میں وقف اور مدارس کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے تحریک چلانے پر اتفاق کیا گیا۔
میٹنگ میں طے کیا گیا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ کو خط لکھا جائے گا جس میں بورڈ سے گزارش کی جائے گی کہ وہ مذکورہ بالا ایشوز ہر عوامی تحریک چلائے ،پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے موقع پر دہلی میں بڑا پروگرام ہو ،اور بورڈ کے ساتھ بھرپور اشتراک کیا جائے۔
میٹنگ میں موجود بورڈ کے فاؤنڈر ممبر کمال فاروقی جو بورڈ کی نمائندگی کررہے تھے کو خط، کا ڈرافٹ تیار کرنے کی ذ مہ داری دی گئی عام اتفاق تھا کہ اس معاملہ میں ہر کام اشتراک واتفاق سے ہوگا ۔مذکورہ بالا افراد کے علاؤہ دیگر اہم شرکاء میں سابق ایم پی مولانا عبیداللہ اعظمی،سرور چشتی سجادہ نشین درگاہ اجمیر شریف، مولانا توقیر رضا خاں صدر اتحاد ملت کونسل، فہد رحمانی،ڈاکٹر اسما زہرہ ,کمال فاروقی ، مولانا زاہد رضا سابق صدر مدرسہ بورڈ اتراکھنڈ،یاسمین فاروقی، محمد ناظم الدین تلنگانہ،عارض محمد,جرار احمد (علی گڑھ ) وغیرہ قابل ذکر ہیں۔