ایران نے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر داغے میزائل، 80 ’’امریکی دہشت گردوں‘‘ کو مارنے کا دعویٰ کیا
نئی دہلی، جنوری 8: ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق تہران سےعراق میں امریکی مراکز پر داغے گئے 15 میزائل حملوں میں کم از کم 80 ’’امریکی دہشت گردوں‘‘ کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کے ذریعے فائر کیا گیا کوئی بھی میزائل روکا نہیں گیا تھا۔
سرکاری ٹی وی نے ایک سینئر انقلابی گارڈز کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اگر واشنگٹن نے اگر اب کوئی انتقامی قدم اٹھایا تو ایران کے پاس اس خطے میں 100 دیگر اہداف بھی ہیں۔
ایران کے سرکاری ٹی وی چینل کے مطابق امریکی ہیلی کاپٹروں اور فوجی سازوسامان کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
اس حملے کے بارے میں خبر دیتے ہوئے الجزیرہ نے کہا کہ پینٹاگن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر اپنے میزائل داغے ہیں۔
ایرانی کمانڈر پر امریکی ڈرون حملے کا بدلہ لینے کے لیے بدھ کے اوائل میں ایران نے عراق میں امریکی زیرقیادت فورسز پر میزائل حملے کیے جس کے بعد مشرق وسطی میں وسیع تر جنگ کا خدشہ پیدا ہوا ہے۔
اگر جوابی کاروائی ہوئی تو امریکہ کو سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا: میجر جنرل بغیری
تہران ٹائمز کے مطابق اسلامی انقلابی گارڈز کور (آئی آر جی سی) کے عراق میں امریکی اڈوں پر دسیوں بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد امریکہ کو ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد بغیری نے متنبہ کیا کہ اگر اس نے مزید کوئی فساد برپا کیا تو امریکہ کو سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
میجر جنرل بغیری نے کہا "اب وقت آگیا ہے کہ شیطانی امریکی رہنما اسلامی جمہوریہ کی صلاحیتوں کو سمجھیں اور دانشمندانہ پالیسی اپنائیں اور جلد سے جلد اپنی فوج کو خطے سے باہر نکالیں۔”
ایران نے اپنے دفاع میں حملہ کیا: ظریف
ظریف نے امریکی افواج پر ایران کے جوابی میزائل حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ میں لکھا ہے کہ یہ اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت لیا گیا ہے۔
جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد مسلمانوں کو متحد ہونا چاہیے: میشیا کے وزیر اعظم
دریں اثنا ملیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے امریکہ کے ذریعے لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کو غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے مسلم ممالک کو بیرونی خطرات کے خلاف اپنے آپ کو بچانے کے لیے متحد ہونا چاہیے۔