
ایران نے امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات منسوخ کر دیے
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باغی نے کہا کہ امریکہ نے ایسا کام کر دیا ہے کہ اب مذاکرات کا کوئی مطلب نہیں رہ گیا
تہران ،15 جون :۔
اسرائیل کی جانب سے ایران میں کئے گئے حملوں کے بعد دونوں طرف سے جوابی حملوں کا سلسلہ جاری ہے ۔پورے خطے میں بد امنی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے ۔دریں اثنا ایران نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایٹمی مذاکرات کے حوالے سے بڑا علان کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عمان کے دارالحکومت مسقط میں اتوار یعنی 15 جون کو امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسیدی نے ہفتہ کے روز ایکس پر پوسٹ کرکے یہ اطلاع دی۔
واضح رہے کہ عمان کی ثالثی میں امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا آغاز ہوا تھا ۔مگر اسرائیل کی جانب سے کھلی جارحیت اور امریکی پشت پناہی کے واشگاف ہونے کے بعد ایران نے اس مذاکرہ کو بے معنی قرار دیتے ہوئے منسوخی کا اعلان کیا ہے ۔ مذاکرات کی منسوخی سے چند گھنٹے قبل ایک سینئر ایرانی وزیر نے کہا تھا کہ ملک پر اسرائیلی حملوں کے بعد امریکہ کے ساتھ مزید جوہری مذاکرات زیادہ معنی نہیں رکھتے۔ رپورٹ کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ تہران کے انکار کے باوجود امریکہ ایران کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا یہ بیان یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار قاضہ کالس کے ساتھ فون پر بات چیت کے بعد سامنے آیا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فضائی حملے واشنگٹن کی براہ راست حمایت کا نتیجہ ہیں۔ تاہم امریکہ نے واضح کیا ہے کہ وہ اس حملے میں ملوث نہیں ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باغی نے کہا کہ امریکہ نے ایسا کام کر دیا ہے کہ اب مذاکرات کا کوئی مطلب نہیں رہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اپنے حملوں کے ذریعے جرم کر کے تمام لکشمن ریکھا کو پار کر دیا ہے۔ اتوار کو مسقط میں ہونے والے مذاکرات کے چھٹے دور کو منسوخ کرنے کی بڑی وجہ اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران کے جوہری اور فوجی اڈوں پر کیا جانے والا فضائی حملہ ہے۔