
ایران میں نیوکلئیر سائنٹسٹ سمیت دو افراد کو پھانسی ،اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام
تہران ،07 اگست :۔
گزشتہ ماہ اسرائیل کے ذریعہ ایران میں پر در پے حملے اور اہم شخصیات کی ٹارگیٹ کیلنگ کے بعد یہ واضح ہو گیا تھا کہ ایران میں اسرائیل کے جاسوس اندر تک اثر و رسوخ رکھتے ہیں اور سٹیک معلومات فراہم کر رہے ہیں ۔ چنانچہ ایران نے خارجی دشمن پر نگاہ کے ساتھ اندرونی دشمنوں کے خلاف بھی کریک ڈاون شروع کیا اور سیکڑوں کی تعداد میں ایرانی جاسوسوں کی نشاندہی کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا ۔تازہ معاملہ میں ایران نے ایک نیو کلیئر سائنسداں کو اسرائیل کے لئے جاسوسی کرتے ہوئے گرفتار کیا اور سائنسداں سمیت دو افراد کو جاسوسی کے الزام یں پھانسی دے دی ۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی عدلیہ سے منسلک میزان نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ان دو افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی، خفیہ سرگرمیوں میں معاونت کرنے اور شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ آئی ایس ائی ایس سے وابستگی کے الزام میں پھانسی دی گئی۔نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ سزائے موت پانے والے افراد کے نام روزباہ ویدی اور مہدی اصغر ہیں۔
نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ مہدی اصغر زادہ کو بھی پھانسی دی گئی کیونکہ وہ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سے وابستہ تھے اور انھوں نے شام اور عراق میں تربیت لی تاکہ ایران میں کارروائیاں کر سکیں۔ایران میں انسانی حقوق کے بارے میں رپورٹ شائع کرنے والی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اصغر زادہ سزا یافتہ مجرم تھے اور انھیں تقریباً دس قبل سنہ 2016 میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ شام سے واپس آ رہے تھے۔
تنظیم کے مطابق اصغر زادہ کو دو سال پہلے پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی، جس پر عمل درآمد اب ہوا۔ایران کی انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ ’ایران نے 29 جون سے 29 جولائی (ایک ماہ) کے دوران 1404 افراد کو پھانسی دی۔