ایران اسرائیل جنگ :اسرائیل کو جنگ میں 20 ارب ڈالر کے نقصان کا اندازہ

تہران،27 جون :۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ اب بند ہو گئی ہے ۔ اس دوران جنگ میں ہوئی تباہی کے نشانات اب سامنے آ رہے ہیں ۔ ایران کی جانب سے اسرائیل پر زبر دست حملہ کیا گیا اور بڑے پیمانے پر اسرائیل میں تباہی مچائی ہے ۔جنگ بندی کے بعد اب تفصیلات سامنے آ رہی ہیں۔

وہیں جہاں عمارتوں اور دیگر تنصیبات کو زبر دست نقصان ہوا ہے وہیں اسرائیل کو ایران کے حملے میں بڑے پیمانے پر اقتصادی طور پر بھی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔رپورٹ کے مطابق ایران کے خلاف 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کو تقریباً 12 ارب ڈالر کا براہِ راست نقصان پہنچا  ہے، جبکہ مجموعی نقصان 20 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے۔

اسرائیلی میڈیا اور معاشی رپورٹس کے مطابق، ایران کے خلاف 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کو تقریباً 12 ارب ڈالر کا براہِ راست نقصان پہنچا ہے، جبکہ مجموعی نقصان 20 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے۔ یہ نقصانات فوجی اخراجات، میزائل حملوں سے ہونے والے نقصانات، متاثرہ افراد و کاروباروں کو کی گئی ادائیگیوں، اور بنیادی ڈھانچے کی مرمت پر مشتمل ہیں۔

ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ جب بالواسطہ اقتصادی اثرات اور شہریوں کے معاوضہ جات کو شامل کیا جائے گا تو نقصان 20 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی خزانے کو 22 ارب شیکل (تقریباً 6.46 ارب ڈالر) کا نقصان ہو چکا ہے۔ اسرائیلی فوج اب 40 ارب شیکل (11.7 ارب ڈالر) کے اضافی فنڈ کی تلاش میں ہے تاکہ ہتھیاروں کا ذخیرہ دوبارہ بھرا جا سکے، نئے انٹرسیپٹرز اور حملہ آور ہتھیار خریدے جا سکیں، اور ریزرو یونٹس کو برقرار رکھا جا سکے، اس سے قبل جنگ سے پہلے، فوج نے 10 اور پھر 30 ارب شیکل کا مطالبہ کیا تھا۔اسرائیل کا بجٹ خسارہ 6 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے، جو جنگی اخراجات کے سبب مالی دباؤ کا نتیجہ ہے، یہ خسارہ غزہ جنگ کے دوران پہلے ہی بڑھے ہوئے خساروں پر مزید بوجھ ڈالے گا۔