ایران ،اسرائیل کشیدگی:دنیا بھر میں ہلچل،دونوں ملکوں سے شہریوں کی واپسی کیلئے ممالک سر گرم

سو سے زائد ہندوستانی طلبہ کا پہلا قافلہ دہلی پہنچا،یوروپی ممالک نے بھی اسرائیل سے اپنے شہریوں کو باہر نکالنا شروع کر دیا

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی،19 جون :۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ،امریکی صدر ٹرمپ کی بڑھتی دلچسپی اور ایران کو کھلی دھمکی کے بعد حالات مزید سنگین ہو گئے ہیں ۔کبھی بھی کچھ بھی ہو سکتا ہے کہ پیش نظر دنیا بھر کے ممالک ایران اور اسرائیلی میں موجود اپنے شہریوں کے تحفظ کیلئے فکر مند ہو گئے ہیں اور جنگی پیمانے پر شہریوں کی واپسی کے لئے سر گرم ہو گئے ہیں ۔

اس سلسلے کے تحت آج  جنگ زدہ ایران سے نکالے گئے 110 ہندوستانی طلبہ کا پہلا قافلہ   علی الصبح دہلی پہنچ گیا۔ ان طلبہ کو ایران کے دارالحکومت تہران سے نکال کر آرمینیا لے جایا گیا تھا، جہاں سے انہیں خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپس لایا گیا۔ یہ کارروائی ‘آپریشن سندھُو’ کے تحت انجام دی گئی، جس کی نگرانی ہندوستانی سفارتخانے نے کی۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے بڑھنے کے بعد تہران میں زیرِ تعلیم ہندوستانی طلبہ کی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا۔ منگل کے روز 110 طلبہ کو سرحد پار کروا کر آرمینیا منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کے لئے بہتر انتظامات کیے گئے تھے۔

وطن واپسی کے بعد طلبا کے چہروں پر خوشی 

رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ دنوں سے جب سے اسرائیل اور ایران کے درمیان ایک دوسرے پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے ہندوستانی والدین شدید بے چینی اور تشویش میں مبتلا تھے ،انہوں ے حکومت ہند سے ایران میں پھنسے اپنے بچوں کی محفوظ واپسی کے لئے درخواست بھی کی تھی ۔ حکومت ہند نے بڑھتی ہوئی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے آپریشن سندھو کے ذریعہ ہندوستانی طلبا کی وطن واپسی کی مہم شروع کی ہے جس کے تحت آج سو سے زائد طلبا کا قافلہ دہلی پہنچا جس کے بعد والدین نے سکون کی سانس لی ہے اور بچوں کو دیکھ کر حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا ہے ۔  21 سالہ ایم بی بی ایس کے طالب علم معاذ حیدر کے والد حیدر علی نے حکومتِ ہند کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، ’’ہم بے حد خوش ہیں کہ ہمارے بچے محفوظ واپس لوٹ آئے۔ البتہ ہمیں افسوس ہے کہ تہران میں اب بھی کچھ طلبہ پھنسے ہوئے ہیں، ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ انہیں بھی جلد نکالا جائے۔‘‘

دریں اثنا متعدد یورپی ملکوں کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز ایران کے ساتھ تنازع میں شدت آنے کے ساتھ اسرائیل سے اپنے سینکڑوں شہریوں کی وطن واپسی کا اعلان کردیا۔جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان کرسچن ویگنر نے کہا کہ توقع ہے کہ جرمنی اردن سے چارٹرڈ کمرشل فلائٹ کے ذریعے تقریباً 200 افراد کو نکال لے گا۔ انہوں نے بتایا کہ عمان سے دوسری پرواز جمعرات کو طے ہے۔

ایرانی میزائل حملے کے بعد اسرائیل میں اسپتال کا تباہ حال منظر

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق روم میں اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کہا کہ روم نے اسرائیل چھوڑنے کے خواہشمند اطالوی شہریوں کے لیے پروازیں فراہم کی ہیں۔ یونان نے اعلان کیا کہ اس نے متعدد غیر ملکیوں کے علاوہ اپنے 105 شہریوں کو وطن واپس بھیج دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ واپس آنے والوں کو ہیلینک ایئر فورس کے C-130 اور C-27 طیاروں پر مصر کے شرم الشیخ سے ایتھنز پہنچایا گیا تھا۔اس پرواز میں یونانی شہریوں اور ان کے اہل خانہ کے علاوہ البانیہ، آسٹریا، بیلجیئم، بلغاریہ، قبرص، فرانس، جرمنی، جارجیا، ہنگری، اٹلی، لتھوانیا، رومانیہ، سویڈن، سوئٹزرلینڈ اور امریکہ کے شہری بھی شامل تھے۔ پولینڈ کے وزیر خارجہ رادوسلاو سیکورسکی نے ’’ ایکس‘‘ کے ذریعے کہا کہ پولس کا پہلا دستہ وطن واپس لوٹنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہونے کے بجائے مزید بڑھتی جا رہی ہے ۔آج تازہ حملے میں ایران نے اسرائیل کے اسپتال کو نشانہ بنایا جہاں اسپتال کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور لوگ بھاگتے دوڑتے نظر آئے ۔حالانکہ اسرائیل میں پہلے ہی حملوں کے خوف سے لوگ بنکروں میں چھپ کر رہ رہے ہیں ۔