ایرانی سپریم لیڈر کے تعلق سے نتن یاہو کے اشتعال انگیز بیان سے عالمی پیمانے پر غم و غصہ

نئی دہلی ۔17 جون :۔

اسرائیل اور ایران میں کشیدگی کے درمیان اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سلسلے میں اشتعال انگیز بیان دیکر خطے میں کشیدگی کو مزید اضافہ کر دیا ہے ۔اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان نے عالمی پیمانے پر غم و غصہ کو جنم دیا ہے ۔عالمی سطح پر اس  اشتعال انگیز بیان  کی مذمت کی  جا رہی ہے  جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے سے تنازعہ  "ختم” ہو جائے گا۔

میڈیا رپورٹوں کے  مطابق، 16 جون کو  نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں، نیتن یاہو نے اس خدشے کو مسترد کر دیا کہ سپریم رہنما کے قتل سے  کے اقدام سے علاقائی جنگ چھڑ جائے گی بلکہ اسرائین نے  اسے ایران کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ اور مبینہ جوہری عزائم کو روکنے کے لیے ایک ضروری اقدام قرار دیا۔

نیتن یاہو نے فرضی کارروائی کو ایران کی دائمی جارحیت اور جوہری خطرے کے خلاف ایک اسٹریٹجک اقدام کے طور پر جواز پیش کرتے ہوئے کہا۔  اسرائیلی وزیر اعظم نے دعویٰ کیا  کہ "ایران ہمیشہ کے لیے جنگ چاہتا ہے۔ وہ دنیا کو جوہری تباہی کے دہانے پر لے جا رہا ہے۔”

نیتن یاہو نے مزید دعویٰ کیا کہ حالیہ اسرائیلی فوجی حملوں نے ایران کی جوہری صلاحیتوں میں نمایاں طور پر خلل ڈالا ہے، اور ان کی پیشرفت کو "بہت طویل عرصے سے” پیچھے دھکیل دیا ہے۔

دریں اثنا اسرائیلی نے اس بات کی تردید کی کہ  اسرائیل ایران میں حکومت کی تبدیلی کا ارادہ رکھتا ہے، اسرائیلی رہنما نے اشارہ دیا کہ مسلسل فوجی دباؤ موجودہ ایرانی حکومت کے خاتمے کا سبب بن سکتا ہے۔ حکومت پہلے ہی بہت کمزور پوزیشن میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اندرونی بدامنی جلد ہی تہران میں سیاسی ہلچل کا باعث بن سکتی ہے۔

اسرائلی وزیر اعظم کے  سپریم رہنما کے تعلق سے تبصرے نے   بین الاقوامی سطح پر شدید بحث چھیڑ دی ہے۔ ناقدین نے خبردار کیا ہے کہ ایک خودمختار ملک کے سربراہ مملکت کو کھلے عام نشانہ بنانا ایک خطرناک مثال قائم کرتا ہے اور یہ خطے کو گہرے انتشار کی طرف لے جا سکتا ہے۔ اس تجویز میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی بھی کی گئی ہے، جو سیاسی رہنماؤں کے قتل پر پابندی عائد کرتا ہے۔ متعدد افراد نے  نتن یاہو کے اس بیان کو خطے میں صورت حال کو مزید کشیدہ بنانے اور تشددمیں اضافہ کی طرف دھکیلنے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔