‘اگر ہولی کے لیے سڑکیں بند کی جا سکتی ہیں تو عید کی نماز کے لیے کیوں نہیں؟

حکومت اور انتظامیہ  کی جانب سے نماز کے تعلق سےجاری فرمان پرعلی گڑھ کے مسلمانوں کی  اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ سے اپیل

نئی دہلی ،29 مارچ :۔

عید کی نماز کے تعلق سے اتر پردیش پولیس انتظامیہ کے فرمان کے بعد ملک بھر میں موضوع بحث جاری ہے۔ در اصل یو پی پولیس نے متعدد مقامات پر یہ فرمان جاری کیا ہے کہ کوئی نماز سڑک یا چھت پر نہیں ہوگی ۔اگر ایسا ہوتا ہے تو پولیس سخت کارروائی کرے گی ۔گزشتہ روز جمعۃ الوداع کے موقع پر سنبھل اور دیگر شہروں میں پولیس نے جمعہ کی نماز کے دوران ڈرون کے ذریعہ نگرانی کی ۔دریں اثنا علی گڑھ کے مسلمانوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے عوامی سڑکوں پر عید کی نماز ادا کرنے کی اجازت مانگی ہے۔ ان کا استدلال ہے کہ ہولی اور کانوڑیاترا جیسے تہواروں کے لیے بڑے اجتماعات کی اجازت ہے، اس لیے ان کے مذہبی عمل کی بھی اجازت ہونی چاہیے۔

مسلمانوں کے ایک  وفد نے جمعرات کو علی گڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم پیش کیا، جس میں یہ استدلال کیا گیا کہ اگر ہولی کی تقریبات اور کانوڑ کے جلوسوں کے لیے سڑکوں کی اجازت ہے، تو عید پر 10 منٹ کی مختصر نماز کی بھی اجازت ہونی چاہیے۔

وفد کے ایک رکن نے سوال کیا، ’’جب سڑکوں پر ہولی منانے والے قبضے میں لے سکتے ہیں اور کانوڑ  یاترا بغیر کسی رکاوٹ کے چل سکتی ہے، تو چند منٹوں کے لیے سڑک پر عید کی نماز پڑھنا کیوں ایک مسئلہ ہے؟‘‘ وفد کے ایک رکن نے پوچھا۔ "ہم اپنے مذہبی عمل کے  دوران  بھی حکومت سے یہی سلوک چاہتے ہیں۔”

اتر پردیش کی حکومت نے ٹریفک جام اور امن عامہ کو روکنے کے مفاد میں سڑکوں پر نماز ادا کرنے کے خلاف سخت قوانین نافذ کیے ہیں۔ سنبھل جیسے علاقوں میں، حکام نے پہلے ہی حکم دیا ہے کہ عید کی نماز صرف مخصوص جگہوں پر ہی ادا کی جائے۔

ریاستی انتظامی حکام امن کمیٹیوں کے ساتھ میٹنگ کر رہے ہیں۔ ایک ضلعی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، ’’ہم چیزوں کو ہم آہنگ رکھنا چاہتے ہیں اور بدامنی کی کوئی گنجائش نہیں ہونے دیں گے۔‘‘ علی گڑھ کے وفد کی اپیل نے ایک بار پھر عوامی مقامات پر مذہبی مساوات پر بحث کو ہوا دی ہے۔

وفد میں شامل ایک ممبر نے کہا، "ہم دوسروں  سے زیادہ احترام کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں اگر کسی تہوار کے لیے سڑکیں بند ہیں تو ہماری دعاؤں کے لیے کیوں نہیں؟ ریاستی حکومت کی اپیل کا جواب  ابھی آناباقی ہے۔ دریں اثنا، پورے اتر پردیش میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔