اگر مجھے محمود مدنی مل گئے تو انہیں بنگلہ دیش بھیج دوں گا
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما کی جمعیۃ علمائے ہند کے صدر محمود مدنی کو دھمکی،کانگریس کو آسام میں جمعیۃ کی بی ٹیم قرار دیا

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،25 اگست :۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کے خلاف گزشتہ دنوں جمعیۃ علمائے ہند کی ایک میٹنگ میں مطالبہ کیا گیا کہ انہیں بر طرف کیا جائے اور نفرت انگیز تقریر اور مسلمانوں کے خلاف کھلی اشتعال انگیزی پر مقدمہ درج کیا جائے ۔ج جمعیۃ کے اس بیان کے بعد آسام کے وزیر اعلیٰ تلملائے ہوئے ہیں اور انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے اپنا رد عمل کا اظہار کیا ہے کہ اگر مجھے محمود مدنی مل گئے تو انہیں بنگلہ دی بھیج دوں گا۔انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کی پرواہ نہیں ہے کہ یہ مسلم تنظیم کیا چاہتی ہے۔
سرما نے یہ تبصرہ ہفتہ کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے جمعیۃ کے اس مطالبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیا کہ ریاست میں حالیہ بے دخلی کی مہم کے بعد ان کو ہٹایا جائے اور نفرت انگیز تقریر کے قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔
ہمنتا بسوا سرما نے موریگاؤں میں ایک پروگرام کے موقع پر سے بات کرتے ہوئے دھمکی آمیز تبصرہ کیا کہ "اگر مجھے جمعیت کے صدر محمود مدنی مل گئے تو میں انہیں بنگلہ دیش بھیج دوں گا۔
واضح ہو 1919 میں قائم ہونے والی جمعیت علمائے ہند کو ہندوستانی مسلمانوں کی سب سے بڑی اور بااثر تنظیم سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے اپنا "برہا انگولی” (انگوٹھا) دکھایا اور کہا، "میں ابھی جمعیۃ علماء کو سرکاری طور پر انگوٹھا دکھا رہا ہوں۔ اس انگوٹھے میں ایک آسامی خون، طاقت اور ہمت ہے۔”
دریں اثنا ہمنتا نے کہا کہ کانگریس جمعیت کی ’’بی ٹیم‘‘ بن گئی ہے اور آسام کے لوگوں کے خلاف ان کا ساتھ دے رہی ہے۔اگر کوئی آسام کے وزیر اعلیٰ پر حملہ کرتا ہے، چاہے وہ کانگریس یا کسی اور پارٹی سے ہو، ہم احتجاج کریں گے۔ کیونکہ آسام کے لوگوں نے مجھے منتخب کیا، جمعیت کو نہیں۔