’ اگر انہوں نے حد سے تجاوز کیا توگرفتار کر لیں گے‘
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نےآسام کے دورے پر پہنچے جمعیۃ علمائے ہند کے سربراہ محمود مدنی کوپھر دھمکی دی،پریس کانفرنس میں محمود مدنی نے کہا کہ جو غیر ملکی ہیں انہیں ڈی پورٹ کیا جائے مگر جو ہندوستانی ہیں انہیں مذہب کی بنیاد پرپریشان نہ کیا جائے

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،02 اگست :۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما اور جمعیۃ علماء ہندکے سر براہ محمود مدنی کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف بیان اور رد عمل کا سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے ۔اب ایک بار پھر ہمنتا بسوا سرما نے محمود مدنی کو گرفتاری کی دھمکی دی ہے ۔بسوا سرما نے یہ دھمکی اس وقت دی ہے جب کہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر محمود مدنی آسام کے دورے پر ہیں ۔ہمنتا بسوا سرما نے منگل کو آل انڈیا جمعیۃ علماء ہند کے صدر محمود اے مدنی کو خبردار کیا کہ اگر وہ گولپاڑہ ضلع میں بے دخلی کے مقامات کے دورے کے دوران "اپنی حدود سے تجاوز” کرتے ہیں تو انہیں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ہمنتا بنسوا سرما نے کہا تھا کہ اگر محمودمدنی مجھے ملتے ہیں تو انہیں بنگلہ دیش بھیج دوں گا۔اب پھر سے انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے حد سے زیادہ تجاوز کیا تو گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔میں سی ایم ہوں۔
رپورٹ کے مطابق گوہاٹی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سرما نے کہا کہ نہ وہ اور نہ ہی بی جے پی مدنی سے ڈرتی ہے۔۔مدنی کون ہیں؟ کیا وہ بھگوان ہیں ؟ مدنی کی بہادری صرف کانگریس کے دور میں چلتی ہے ، بی جے پی کے دور میں نہیں۔ اگر وہ اپنی حد سے تجاوز کرتے ہیں تو میں انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دوں گا۔ میں سی ایم ہوں، مدنی نہیں۔ میں مدنی سے نہیں ڈرتا۔
محمود مدنی ان دنوں آسام کے دورے پر ہیں اور وہ اپنے دورے کے دوران آسام حکومت کی ظالمانہ کارروائی کا شکار متاثرین سے ملاقات کر رہے ہیں ۔ انہوں نے پیر کے روز گولپاڑہ میں بے دخلی سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔اس دوران انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ آسام حکومت اس طرح کی مہم چلاتے ہوئے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل کرے۔ ایک پریس کانفرنس میں، انہوں نے ریاست پر زور دیا کہ وہ بے دخلی کے عمل میں انصاف اور قانونی حیثیت کو یقینی بنائے۔
آج بھی جمعیۃ علماء ہند کے صدر محمود مدنی نے پریس کانفرنس کے دوران کارروائی پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ محمود مدنی کا کہنا ہے کہ ”اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے لوگوں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا جا رہا ہے، خاصے نعرے لگائے جا رہے ہیں، انھیں ‘خاص برادری’ کا کہہ کر ، انھیں ‘مذہبی’ کہا جا رہا ہے۔ انہیں مشکوک بتا کر نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مشکوک ہے تو انہیں شک دور کرنے کا موقع کیوں نہیں دیا جا رہا ہے ۔آج کی پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ جو لوگ غیر ملکی ہیں انہیں ڈی پورٹ کیا جائے ،ہم اس کے خلاف ہرگز نہیں ہیں۔
آسام دورے کے دوران پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر محمود مدنی
اس دورے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، سرما نے دعویٰ کیاکہ انہوں نے جان بوجھ کر مدنی کو حالات خود دیکھنے کی اجازت دی تھی۔ "میں نے انہیں جانے اور خود دیکھنے کی اجازت دی کہ اگر کوئی زمین پر قبضہ کرتا ہے تو اس سے کتنا براسلوک ہو سکتا ہے۔ اب وہ دوسروں کو زمین پر قبضہ کرنے کے لیے نہیں کہیں گے ۔
سرما نے مزید کہا کہ ولیج گریزنگ ریزرو (VGRs) اور پروفیشنل گریزنگ ریزرو (PGRs) میں بے دخلی جاری رہے گی۔ "اگر نامعلوم لوگ جنگل، وی جی آر اور پی جی آر میں رہیں گے، تو بے دخلی ضرور ہوگی، اب، وہ جانتے ہیں کہ میں کیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مدنی کی اب کوئی وقعت نہیں رہی، ان کی قدر صرف کانگریس کے دور میں ہی ہوتی ہے۔