‘اگراللہ کہاتو ہم تمہیں تالاب میں پھینک دیں گے  

 مدھیہ پردیش کے رتلام میں مسلم بچوں  کے ساتھ مار پیٹ  کرنے اور جئے شری رام  کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنے کا واقعہ

نئی دہلی ،06دسمبر :۔

مدھیہ پردیش  میں مسلم بچوں کے ساتھ مذہبی شدت پسند ہندوتو نوازوں کے ذریعہ مار پیٹ کرنے اور مذہبی نعرے لگوانے کا معاملہ سامنےآیا ہے۔یہ واقعہ پرانا ہے مگر سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد منظر عام پر آیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق رتلام، مدھیہ پردیش میں، امرت ساگر جھیل کے قریب تین مسلم بچوں کو مبینہ طور پر ’’جئے شری رام‘‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا اور دو آدمیوں نے دو افراد نے ان بچوں کے ساتھ مار پیٹ بھی کی ۔  بتایا جاتا ہے کہ یہ واقعہ ایک ماہ قبل پیش آیا تھا لیکن اب ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شکایت درج کرائی گئی ہے۔

ایک ایک متاثرہ مسلم بچے کی  طرف سے درج کرائی گئی پولیس شکایت کے مطابق، بچے جھیل کے ایک جھولے کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ کیلاش اور ویر کے نام سے دو لوگ ان کے پاس پہنچے۔ ان کی مسلم شناخت جاننے پر، ان افراد نے مبینہ طور پر ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور چپلوں سے ان بچوں کی پٹائی کی ۔

“ویڈیو میں، یہ واضح ہے کہ اس واقعے میں تین نابالغ بچے شامل تھے۔ امرت ساگر پرانے باغ کے قریب، جس کی تزئین و آرائش جاری ہے، وہاں بچے کھیل رہے تھے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ کوئی حملہ نہیں تھا بلکہ یہ صرف ایک کھیل تھا۔

رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں نے بچوں سے ’’جے شری رام‘‘ کا نعرہ لگانے کا مطالبہ کیا اور انہیں چاقو سے ڈرایا۔ حملہ آوروں میں سے ایک نے خبردار کیا، ’’اگر  تم نے اللہ کہا تو ہم تم کو تالاب میں پھینک دیں گے۔  ایک بچے نے یاد کرتے ہوئے کہا، ’’انہوں نے زبردستی ہم سے جئے شری رام کا نعرہ لگوایا اور ہماری ایک ویڈیو بنائی۔ واقعہ کے بارے میں کسی کو بتانے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔

مسلم بچے کسی طرح اس واقعہ میں اپنی جان بچا کر گھر پہنچے اور تمام متاثرہ بچے صدمے میں تھے۔ انہوں نے اس سلسلے میں اپنے گھر والوں سے کوئی بات نہیں کی لیکن اب جب ویڈیو وائرل ہوا تو متاثرین میں سب سے بڑے بچے نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔اس واقعہ کے بعد متاثرہ بچوں کے اہل خانہ میں خوف اور ہراس چھایا ہوا ہے۔

تین بچوں میں سب سے چھوٹا، صرف سات سال کا، شدید صدمے کا شکار  ہے۔ اس واقعے کے بعد اس نے صدمے سے خود کو ایک کمرے میں بند کر لیا۔اہل خانہ کے مطابق ہمیں اس کی بڑے پیمانے پر مشاورت کرنی پڑی تاکہ اسے دروازہ کھولنے پر مجبور کیا جا سکے ۔  ویڈیو گردش کرنے کے بعد سب سے بڑے بچے نے تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی۔

یہ رپورٹ رتلام کے مانک چوک علاقے میں مختلف دفعات کے تحت درج  کرائی گئی ہے، جس میں 296، 115(2)، 126(2)، 351(2)، 196، اور 3(5) BNS شامل ہیں۔

معاملے کے وکیل نے بتایا کہ "حملہ آور کیلاش نام کا کوئی شخص تھا۔ اسے گرفتار کر لیا گیا ہے جہاں تک ویڈیو ریکارڈ کرنے والے کا تعلق ہے، اس کا نام ویر تھا، اور وہ وہی ہے جس نے وائرل کلپ شیئر کیا تھا ۔ پولیس واقعے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔