’اکبر‘ کے ساتھ ’سیتا‘ کورکھنے پروشو ہندو پریشد چراغ پا
کلکتہ ہائی کورٹ میں پہنچ کر دی عرضی،سفاری پارک انتظامیہ کے فیصلے کو چیلنج کر دیا،شیر نی کا نام تبدیل کرنے کا مطالہ
نئی دہلی ،18 فروری :۔
مسلمانوں کے خلاف شدت پسند ہندو تنظیموں کی نفرت کا عالم یہ ہے کہ جانوروں کے نام رکھنے پر بھی انہیں اپنی اور مذہب کی توہین نظر آتی ہے۔کولکاتہ کے سفاری پارک میں ایسا ہی ایک مضحکہ خیز معاملہ سامنے آیا ہے ۔ مغربی بنگال کے محکمہ جنگلات کے ‘اکبر’ نامی شیر کو سلی گڑی کے سفاری پارک میں ‘سیتا’ نامی شیرنی کے ساتھ رکھنے کے اقدام کو چیلنج کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی)نے کلکتہ ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے جس میں مغربی بنگال کے محکمہ جنگلات کے مبینہ طور پر ‘اکبر’ نامی شیر کو سلی گڑی کے سفاری پارک میں ‘سیتا’ نامی شیرنی کے ساتھ رکھنے کے اقدام کو چیلنج کیا ہے۔
وشو ہندو پریشد کی بنگال ونگ نے 16 فروری کو کلکتہ ہائی کورٹ کی جلپائی گوڑی میں سرکٹ بنچ سے رجوع کیا۔ معاملے کی سماعت 20 فروری (منگل) کو ہوگی۔ تنازعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محکمہ جنگلات نے کہا کہ شیروں کو حال ہی میں تریپورہ کے سیپاہیجالا زولوجیکل پارک سے منتقل کیا گیا تھا اور 13 فروری کو سفاری پارک پہنچنے پر ان کا نام نہیں رکھا گیا ۔دائیں بازو کی تنظیم اس حقیقت سے ناراض ہے کہ اکبر ایک مغل شہنشاہ تھا اور سیتا والمیکی کے ‘رامائن’ میں ایک کردار ہے اور ان کا ہندو دیوی کے طور پر احترام کیا جاتا ہے۔وشو ہندو پریشد نے ‘سیتا’ کو ‘اکبر’ کے ساتھ جوڑنا ہندوؤں کی توہین قرار دیا ہے۔