اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ  کاوقف بل پر جے پی سی میٹنگ کا بائیکاٹ، قواعد کے خلاف کام کرنے کا الزام

نئی دہلی،14 اکتوبر :۔

وقف (ترمیمی) بل پر ملک بھر میں بحث کے درمیان، پیر کو اپوزیشن جماعتوں کے تمام اراکین پارلیمنٹ نے وقف (ترمیمی) بل پر غور کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔رپورٹ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے تمام ارکان پارلیمنٹ نے وقف (ترمیمی) بل پر پارلیمانی کمیٹی پر جے پی سی کی کارروائی کو من مانی  طریقےسے چلانے کا الزام لگایا ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کے تمام اراکین پارلیمنٹ نے وقف (ترمیمی) بل پر غور کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کمیٹی قواعد و ضوابط کے مطابق کام نہیں کر رہی ہے اور جے پی سی کی کارروائی من مانی کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کانگریس کے گورو گوگوئی اور عمران مسعود، دراوڑ منیترا کشگم (ڈی ایم کے) کے اے راجہ، شیو سینا (یو بی ٹی) کے اروند ساونت، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے اسد الدین اویسی، سماج وادی کے محب اللہ اور عام اپوزیشن کے ممبران پارلیمنٹ جیسے آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور اس کی کارروائی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ اروند ساونت نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بل پر غور کرنے والی پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی قواعد کے مطابق کام نہیں کر رہی ہے۔انہوں نے اور کچھ دیگر ممبران پارلیمنٹ نے یہ بھی الزام لگایا کہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے والے ایک شخص کو کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے جیسے سینئر اپوزیشن ممبران کے خلاف ذاتی الزامات لگانے کی اجازت دی گئی۔

خیال رہے کہ کرناٹک ریاستی اقلتی کمیشن کے سابق چیئر مین انور منی پیڈی نے کمیٹی کے سامنے گیارہ صفحات پر مشتمل پریزینٹٰشن دیا جس میں ان رہنماؤں کا ذکر کیا گیا تھا جن پر وقف جائیداد کو ہڑپنے کا الزام ہے ، اس لسٹ میں کانگریس ڈر کھڑگے کا نام بھی شامل تھا جس کی خاص طور پر اپوزیشن پارٹیوں نے مخالفت کی ۔

اپوزیشن کے ارکان نے بعد میں مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک علیحدہ میٹنگ کی، جن میں سے کچھ نے اس معاملے پر لوک سبھا اسپیکر سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیا۔تاہم اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی مخالفت کے باوجود بی جے پی رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال کی سربراہی میں کمیٹی نے اپنی کارروائی جاری رکھی۔