اٹلی کے کورونا وائرس سے متاثرہ علاقے میں ہندوستانیوں کے ساتھ اسمگلروں جیسا سلوک کرنے کا الزام
نئی دہلی، 11 مارچ: یوروپی ممالک کے ہوائی اڈے پر پھنسی ہوئے کیرالا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ہیما کے ساتھ ہوئے سلوک کی ویڈیو سے کورونا وائرس سے متاثرہ اٹلی میں پھنس گئے ہندوستانیوں کی حالت زار کا انکشاف ہوا ہے۔ انھوں نے کہا ’’ہمارے ساتھ اسمگلروں کی طرح سلوک کیا جارہا ہے۔ لوگوں نے فیس بک پر پوسٹ کی گئی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے ہم سے پوچھا کہ ہم کیرالہ واپس کیوں آنا چاہتے ہیں۔‘‘
انھوں نے میڈیا کو ایک صوتی پیغام میں کہا کہ ’’بہت سے لوگ اس جانکاری کے بغیر ہی ہوائی اڈے پر آئے کہ ان کے سفر کے لیے انھیں ایک سند کی ضرورت ہوگی۔ ہوائی اڈے کے حکام کا کہنا ہے کہ ہندوستان ہمیں وصول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔‘‘ خاتون نے بتایا کہ کم از کم 200 ہندوستانی میلان اور روم کے ہوائی اڈوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔
انھوں نے کہا "ہم ایک جمانے والے کم درجۂ حرارت میں ہوائی اڈے کے کسی کونے میں بیٹھے ہیں۔ یہ بالکل الگ تھلگ وارڈ کی طرح ہے۔ مرکزی حکومت ہمیں سرٹیفکیٹ دے کر ہمیں واپس آنے کے قابل بنائے۔‘‘
واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے مرکزی حکومت نے ایک سرکلر جاری کیا ہے کہ متاثرہ علاقوں سے ہندوستانیوں کی واپسی پر تب تک پابندی عائد کریں جب تک کہ وہ کوئی سند پیش نہ کریں جس سے یہ ثابت ہوجائے کہ انھوں نے وائرس کے منفی تجربے کیے ہیں۔
اس سرکلر میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اٹلی یا جنوبی کوریا سے سفر کرنے یا جانے والے اور ہندوستان میں داخل ہونے کے خواہشمند افراد کو "ان ممالک کے صحت کے حکام کے ذریعہ متعین کردہ لیبارٹریوں سے COVID-19 کے لیے منفی تجربہ کرنے کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
ہندوستان نے پہلے کہا تھا کہ اب وہ ہندوستان آنے والے تمام ممالک کے مسافروں کی اسکریننگ کرے گا۔ اس سے قبل صرف 12 ہائی الرٹ ممالک جیسے چین، جنوبی کوریا، جاپان اور دیگر ممالک سے آنے والے مسافروں کو دکھایا جا رہا تھا۔
منگل کے روز کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کے جاری کردہ اسی طرح کے سرکلر کو واپس لینے کے لیے مداخلت کی درخواست کی۔ وجین نے کہا کہ ریاستی اسمبلی اس سلسلے میں جاری اجلاس میں ایک قرارداد منتقل کرنے پر غور کرے گی جس میں مرکز سے مداخلت کی خواہاں ہے تاکہ متعدد کیرلائیوں سمیت پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو بیرون ملک سے واپس لایا جاسکے۔
انھوں نے کہا کہ ’’ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ایک ہندوستانی شہری صرف اس وجہ سے ہندوستان واپس نہیں آسکتا کیوں کہ وہ متاثر ہوا ہے۔ اپنے شہریوں کو ملک آنے سے روکنا غیر مہذب رویہ ہے۔‘‘