آن لائن اسائنمنٹ سے لے کر وہاٹس ایپ کلاسز تک کچھ اس طرح ہندوستان کی یونی ورسٹیاں کر رہی ہیں کورونا وائرس کا مقابلہ

نئی دہلی، 23 مارچ: جہاں پورے ملک نے کوروناو وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل طور پر لاک ڈاؤن کو قبول کرلیا ہے، وہیں ملک بھر کی یونی ورسٹیوں نے بھی طلبا کو احتیاطی تدابیر دی ہیں۔ بیشتر یونی ورسٹیوں نے اپنی باقاعدہ سرگرمیاں بند کردی ہیں اور ماہرین تعلیمات تعلیم کے نقصان کی تلافی کے لیے متبادل طریقوں کی تلاش میں ہیں۔

جواہر لال نہرو یونی ورسٹی نے اپنی تمام باقاعدہ تعلیمی سرگرمیاں جن میں سیمینار، مباحثے اور انٹرایکٹو سیشنز بھی شامل ہیں، 31 مارچ تک بند کردی ہیں۔ یونی ورسٹی کے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار نے 20 مارچ کو ایک خط میں طلبا کو گھبرانے کی نہیں بلکہ آگاہ رہنے اور چوکس رہنے کی تاکید کی ہے۔ مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے یونی ورسٹی نے ہاسٹل خالی کرنے اور معاشرتی فاصلہ بنائے رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔

علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی نے 19 مارچ کو احتیاطی اقدام کے طور پر مولانا آزاد لائبریری کو بند کردیا۔ 14 مارچ 2020 کے ایک سرکلر میں یونی ورسٹی کے رجسٹرار عبدالحمید آئی پی ایس نے کہا ہے کہ ’’تمام کانفرنسیں، سیمینار، لیکچرس، ورکشاپس، ہال فنکشنز، کھیلوں کے پروگرام اور دیگر پروگرام 31 مارچ 2020 تک ملتوی کردیے گئے ہیں۔‘‘ پیر کو اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اساتذہ کو ’’مطالعہ کا مواد آن لائن دستیاب کرنے‘‘ کی تجویز دی۔ انھوں نے اساتذہ پر اس کے لیے بھی زور دیا کہ وہ باقاعدگی سے مطالعہ کے مواد کو آن لائن اپ لوڈ کریں۔ مزید برآں مطالعاتی مواد کو واٹس ایپ یا ای میل کے ذریعہ بھی طلبا تک پہنچایا جا سکتا ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی نے 31 مارچ تک کلاس روم کے تمام لیکچرز کو معطل کردیا ہے۔ تاہم انتظامیہ نے محکموں کے اساتذہ سے کہا ہے کہ وہ وہاٹس ایپ، ای میل اور دیگر آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے طلبا تک تعلیمی مواد پہنچائیں۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے طلبا کو لکھے گئے خط میں وقتا فوقتا متعلقہ ایجنسیوں کے مشوروں پر بھی عمل کرنے کی تاکید کی۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر یونی ورسٹی نے اپنی مرکزی لائبریری کو بھی بند کردیا ہے۔

جمعرات کو حیدرآباد یونی ورسٹی کے رجسٹرار پی سردار سنگھ کے دستخط شدہ ایک سرکلر میں کہا گیا ہے ’’متعلقہ اسکولوں / محکموں / مراکز / انتظامیہ کے تمام ڈین / ہیڈ / ڈائریکٹرز اور سربراہان کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ 50 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دینے پر غور کریں اور بقیہ عملہ صرف ضروری کام کے دنوں میں اپنے دفتروں میں کام کاج کو یقینی بناتے ہوئے دفتر میں حاضر ہو۔‘‘ یونی ورسٹی نے طلبا کو بھی ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مرکزی وزارت انسانی وسائل کی ترقی نے اس سے قبل مختلف یونی ورسٹیوں سے کیمپس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کو کہا تھا۔ یونی ورسٹیوں کو امتحانات ملتوی کرنے اور تعلیم کے لیے متبادل طریقے تلاش کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔