آر پی ایف کانسٹبل قاتل معاملے میں نیا انکشاف،مسلم خاتون سے بندوق کی نوک پر بلوایا تھا ’جے ماتا دی‘
نئی دہلی،16اگست :۔
جے پو ،ممبئی ایکسپریس میں دہشت گردانہ واردات کو انجام دینے والے آرپی ایف جیتن کمار کے سلسلے میں نیا انکشاف ہوا ہے ۔اس دن چلتی ٹرین میں چیتن کمار نے تین مسلمانوں سمیت چار لوگوں کو قتل کرنے کے بعد نہ صرف مودی اور یوگی اور پاکستان کے حوالے سے اشتعال انگیز بیان بازی کی تھی بلکہ اس دن چیتن کمار نے ٹرین میں سفر کرنے والی برقع پوش مسلم خاتون سے بندوق کی نوک پر جے ماتا دی بھی کہلوایا تھا۔ان انکشافات سے ایسا لگتا ہے کہ کانسٹبل کا مسلمانوں کو لے کر برین واش کیا گیا تھا ۔
انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF) کانسٹیبل چیتن سنگھ چودھری، نے مبینہ طور پر برقعہ پوش خاتون مسافر کی طرف بندوق تانی تھی۔ بندوق کی نوک پر ‘جئے ماتا دی’ کہنے پر مجبور کیا تھایہ انکشاف تحقیقات میں سامنے آیا ہے ۔
پولیس ذرائع کے حوالے سے اخبار لکھتا ہے کہ گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) بوریولی، جو اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، نے خاتون کی شناخت کر لی ہے اور اس کا بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔ خاتون کو کیس کی مرکزی چشم دید گواہ بنایا گیا ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ یہ سارا واقعہ ٹرین میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں بھی قید ہو گیا۔ چیتن سنگھ نے 31 جولائی کو ٹرین میں اپنے سینئر ساتھی اسسٹنٹ سب انسپکٹر تکارام مینا اور تین مسلم مسافروں عبدالقادر محمد حسین بھانپور والا، سید سیف الدین اور اصغر عباس شیخ کو گولی مار دی تھی۔
چیتن سنگھ نے پہلے تکارام مینا کو B5 کوچ میں گولی ماری اور پھر اپنے ساتھ بیٹھے بھانپور والا کو گولی مار دی۔اس کے بعد اس نے B2 میں بیٹھے سیف الدین کو گولی مار دی اور آخر میں شیخ کو S6 کوچ میں گولی مار دی۔اس نے مبینہ طور پر B-3 کوچ میں برقع پوش خاتون مسافر کو اس وقت نشانہ بنایا جب چیتن سنگھ چودھری کوچوں سے گزر رہا تھا۔
خاتون نے تفتیش کاروں کو اپنے بیان میں بتایا کہ چیتن سنگھ نے اس کی طرف بندوق اٹھائی اور اسے ’’جے ماتا دی‘‘ کہنے کو کہا۔جب عورت نے ایسا کیا تو اس نے کہا- "زور سے ‘جے ماتا دی’ کہو۔”
پولیس ذرائع نے بتایا کہ خاتون نے جب اس کی بندوق کی نوک ہٹاتے ہوئے مبینہ طور پر اس سے پوچھا، "تم کون ہو”۔ جواب میں چودھری نے خاتون کو دھمکی دی کہ اگر اس نے اس کے ہتھیار کو چھوا تو وہ اسے مار ڈالے گا۔
قتل کے اس پورے واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی ۔چودھری کی آواز کا نمونہ ویڈیو کلپ میں موجود آواز سے مماثل پایا گیا ہے۔
ان کلپس اور ٹرین میں مسافروں کی تفصیل کی بنیاد پر، چودھری کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153 اے (مذہب، نسل، جائے پیدائش، رہائش کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) کے علاوہ 302 (قتل)، 363 (اغوا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ )، 341، 342 (غلط قید)، اور آرمس ایکٹ اور ریلوے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا۔