اورنگ زیب سے متعلق بیان پر پولیس نے ایس پی لیڈر ابوعاصم عظمی سے پوچھ گچھ کی
13 اور15 مارچ کو بھی پوچھ گچھ ہوگی، ممبئی کی سیشن کورٹ نے پیشگی ضمانت دے دی ہے

نئی دہلی ،12 مارچ :۔
بالآخر بی جے پی اور شدت پسندوں کا دباؤ کام آیا اور اورنگ زیب سے متعلق بیان دینے پر سماج وادی پارٹی کے رہنما ابو عاصم اعظمی کے خلاف پہلے مقدمہ درج کیا گیا اور اسمبلی سے معطل کئے گئے اور اب پولیس نے بھی پوچ گچھ شروع کر دی ہے۔خیال رہے کہ اس معاملے میں ایس پی لیڈر نے پہلے ہی پیشگی ضمانت حاصل کر لی ہے۔ اس لئے ان کی گرفتاری نہیں ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق میرین لائنز پولیس اسٹیشن میں پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ اس معاملے میں ممبئی کی سیشن کورٹ نے 20,000 روپے کے ذاتی مچلکے پر ابو اعظمی کو پیشگی ضمانت دی ہے۔ ممبئی پولیس کی ٹیم 13 اور 15 مارچ کو بھی ابو اعظمی سے بھی پوچھ گچھ کرے گی۔
پولیس ذرائع کے مطابق ایس پی لیڈر ابو عاصم اعظمی بدھ کی صبح تقریباً 11 بجے میرین لائنز پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے۔ پولیس نے اورنگ زیب کی تعریف کرنے کے معاملے میں ان سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ ابو عاصم کو ممبئی کی سیشن کورٹ نے پیشگی ضمانت دے دی ہے، اس لیے انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ اس معاملے میں ابو اعظمی سے 13 اور 15 مارچ کو بھی پوچھ گچھ کی جائے گی اور اس کے بعد پولیس تفتیشی رپورٹ سیشن کورٹ میں پیش کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ ابو عاصم اعظمی نے ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ اورنگ زیب ایک اچھے منتظم تھے۔ اس بیان کے بعد حکمراں پارٹی اور شدت پسند دائیں بازو کی نظریات کے حامل افراد نے ان کے خلاف ملک گیر سطح پر مہم چھیڑ دی اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ شروع کر دیا۔ ملک گیر سطح پر دباؤ کا اثر تھا کہ وزیر اعلیٰ دویندر فرنویس نے بھی کارروائی کی ہدایت دی تھی۔
اس کے بعد ابو عاصم اعظمی کے خلاف میرین لائنز پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد ابو عاصم کی گرفتاری کا امکان بڑھ گیا تھا۔ اس دوران اعظمی نے ممبئی سیشن کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دی تھی۔ عدالت نے یہ درخواست منظور کرتے ہوئے بیس ہزار روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے انہیں 12، 13 اور 15 مارچ کو تفتیشی افسران کے سامنے پیش ہونے کی بھی ہدایت کی۔ اس تنازع کے بعد ابو عاصم اعظمی نے اپنا بیان واپس لے لیا تھا اور کہا تھا کہ ہم دونوں چھتر پتیوں کی کبھی توہین نہیں کر سکتے، لیکن ہمارے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ اعظمی نے کہا کہ اس معاملے کو سیاسی موڑ دیا جا رہا ہے۔