انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں  ڈاکٹر جاوید جمیل  کی کتاب A Systematic Study of the Holy Quran ‘‘ کا اجرا،معروف سیاسی ،سماجی اور ملی شخصیات کی شرکت

نئی دہلی،28 اکتوبر :۔

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں  آل انڈیا مسلم ڈیولپمنٹ کونسل اور ینیپویا یونیور سٹی ،منگلورو کے اشتراک سے منعقدہ ایک تقریب میں  ڈاکٹر جاوید جمیل کی نئی کتاب، A Systematic Study of the Holy Quran (قرآن کریم کو ایک منظم مطالعہ ) کا اجرا عمل میں آیا ۔تقریب رونمائی میں سیاسی سماجی اور اکیڈمک شعبوں سے وابستہ اہم شخصیات نے شرکت کی  اور کتاب پر اپنے جذبات و احساسات کا اظہار کیا ۔

کتاب کا تعارف کراتے ہوئےینیپویا یونیور سٹی میں اسلامک اسٹڈیز اینڈ ریسرچ سے وابستہ صاحب کتاب  ڈاکٹر جمیل نے  قرآن کریم پر روشنی ڈالی اور کہا کہ  "ایک عام انسان کا کام نہیں بلکہ ایک واحد، اعلیٰ اور عظیم مصنف کا واحد، اعلیٰ اور عظیم کام ہے۔  انہوں نے قرآن کی گہری نوعیت پر زور دیتے ہوئے تجویز کیا کہ انسانیت اس کے الہی پیغامات اور زندگی کو سمجھنے اور رہنمائی کے لیے اس کے عجائبات کو کبھی بھی جزوی طور پر سمجھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کتاب قرآن میں پیش کیے گئے پیغامات اور نظاموں کو تلاش کرنے اور ان کی تشریح کرنے کی ایک شائستہ کوشش ہے، خاص طور پر آج کی دنیا میں ان کی مطابقت کے حوالے سے۔   ڈاکٹر جمیل  نے اس کتاب کے مقاصد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ میرا  مقصد قرآن کی گہرائی اور مطابقت کو خدا کی طرف سے آخری عہد نامہ کے طور پر ظاہر کرنا ہے – ایک متن جس کا مطالعہ کیا جائے، اسے زندہ کیا جائے اور انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں پر لاگو کیا جائے۔

ڈاکٹر جمیل نے اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح قرآن کا "آئین” نہ صرف حقوق اور فرائض بلکہ آئینی ممانعتوں کو بھی شامل کرتا ہے، جو اخلاقی زندگی کے لیے ایک مکمل فریم ورک فراہم کرتا ہے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے بھی خطاب کیا اور  خاص طور پر بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کے تناظر میں ڈاکٹر جمیل کے کام کو ضروری قرار دیا۔ انہوں نے کتاب کے کثیر الجہتی نقطہ نظر – سائنسی، قانونی، سماجی، سیاسی، اقتصادی – اور آج کے نوجوانوں، بلکہ تمام عمر کے افراد کے لیے ایک رہنما روشنی کے طور پر قرآن کے گہرے تعارف  کے طور پر پیش کیا۔

بہار، جھارکھنڈ، اڑیسہ اور مغربی بنگال کے امیر شریعت مولانا فیصل رحمانی نے کلام الٰہی کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں کتاب کی بصیرت پر گفتگو کی۔دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے ہندوستان اور دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں قرآن کے تجزیاتی مطالعہ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اسلامک اسٹڈیز کے نصاب میں اپلائیڈ اسلامک کو ضم کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے اس کتاب کو مسلمانوں اور غیر مسلموں کے لیے ایک قیمتی وسیلہ قرار دیا جو زمین پر زندگی کے مقصد اور انسانیت کے مشن پر جواب کے متلاشی ہیں ۔

اس موقع پر سابق سابق چیف الیکشن کمشنرایس وائی   قریشی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔  پاپولیشن متھ: اسلام، فیملی پلاننگ، اور سیاست  کے حوالہ سے کتاب کے مطالعہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی  ۔

تقریب کی صدارت کرتے ہوئے، سابق وزیر سلمان خورشید نے  موجودہ دور میں کتاب کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب  اسلامی  صورتحال کا غیر معذرت خواہانہ  انداز میں دفاع کرتے ہوئے جدید نظاموں کو چیلنج کرتی ہے۔پروگرام میں سابق مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کے رحمان خان نے بھی شرکت کی ۔