اندھی عقیدت:اے سی سے نکلنے والا پانی متبرک سمجھ کر پی رہے ہیں عقیدت مند
اتر پردیش کے متھرا کے بانکے بہاری مندر کا واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ،لوگ ہاتھی نما پرنالہ سے نکلنے والا اے سی کا پانی ’چرن امرت ‘ سمجھ کر پی رہے ہیں
نئی دہلی ،04 نومبر :۔
اندھی عقیدت اور توہم پرستی کسے کہتے ہیں یہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو سے آسانی سے لگایا جا سکتاہے۔جہاں اتر پردیش کے متھرا واقع بانکے بہاری مندر کے باہر ہاتھی نما پرنالہ سے نکلنے والے اے سی کے پانی کو عقیدت مند متبرک پانی’چرن امرت ‘ سمجھ کر پی رہے ہیں۔عقیدت مندوں کی یہ اندھ بھکتی نا قابل یقین ہے۔ آج کے ترقی یافتہ اور تعلیم یافتہ سمجھے جانے والے دور میں بھی لوگ اس طرح کی اندھی عقیدت اور توہم پرستی کا اظہار کر سکتے ہیں یہ نہ صرف ناقابل یقین ہے بلکہ حیرت انگیز بھی ہے۔
سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ورنداون میں واقع بانکے بہاری مندر میں سینکڑوں عقیدت مند ہاتھی کے منہ کی نقل سے پانی نکلنے والا پانی کو بھگوان کرشن کا “چرن امرت” (پاؤں کا مقدس پانی) مان رہے ہیں۔نہ صرف اسے لوگ پی رہے ہیں بلکہ اپنے سروں اورجسموں پر مل بھی رہے ہیں۔
وائرل ویڈیو میں، عقیدت مند ہاتھی کی شکل کے ٹیوبوں سے مسلسل بہنے والے پانی کو حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے نظر آتے ہیں جو مندر کے ڈھانچے کا حصہ ہے۔ تاہم، اس منظر کو فلمانے والے یوٹیوب بلاگر نے انکشاف کیا کہ یہ پانی صرف ایئر کنڈیشنڈ (اے سی) پانی ہے، نہ کہ مقدس چرن امرت ہے جو لوگ سمجھ رہے ہیں اور اس سے تبرک حاصل کر رہے ہیں۔
اس واقعے نے آن لائن خاصی توجہ حاصل کی ہے، لوگ بانکے بہاری مندر میں بدانتظامی کے لیے جوابدہی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بہت سے صارفین نے عقیدت مندوں کے غلطی سے اے سی پانی استعمال کرنے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور نشاندہی کی ہے کہ مندرہ انتظامیہ کو اس غلط فہم کو دور کرنا چاہئے۔
تھامس شیلبی نامی صارف نے اس ویڈیو کو اپنے ایکس پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اے سی کا پانی ‘چرن امرت’ کے طور پر پینا؟ ناقابل یقین ہے۔ یہ ایمان نہیں ہے، یہ پوری طرح سے حماقت ہے۔ اس طرح کی جہالت ثابت کرتی ہے کہ صرف تعلیم ہی کیوں ضروری نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ متھرا میں واقع مندر کرشن کے مشہور زیارت گاہوں میں سے ایک ہے جہاں روزانہ تقریباً 10,000 سے 15,000 عقیدت مند آتے ہیں۔