انتہا پسند ہندو تنظیم کی مخالفت کے درمیان اجمیر درگاہ پر وزیر اعظم کی جانب سے چادر پوشی
مرکزی وزیر کرن رجیجو نے اجمیر میں خواجہ غریب نواز کی درگاہ پر چادر پیش کی،ملک میں ہم آہنگی اور بھائی چارے کا ماحول بر قرار رکھنے کی اپیل
نئی دہلی ،اجمیر، 4 جنوری :۔
راجستھان میں واقع بین االاقوامی شہرت یافتہ درگاہ حالیہ دنوں میں سرخیوں میں رہا ۔انتہا پسند ہندو تنظیم کی جانب سے درگاہ کو مندر قرار دیئے جانے اور پھر سول کورٹ میں درخواست پر سماعت کئے جانے کے بعد یہ تنازعہ مزید بڑھ گیا تھا۔ انتہا پسند ہندو تنظیموں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے پیش کی جانے والی روایتی چادر کی بھی مخالفت کی تھی اور خط لکھ کر چادر نہ بھیجنے کی درخواست کی گئی تھی مگر ان تمام تنازعات کے درمیان وزیر اعظم کی جانب سے اجمیر درگاہ پر روایت کے مطابق آج چادر پوشی کی گئی اور ملک میں ہم آہنگی ،بھائی چارے کا ماحول بر قرار رکھنے کی اپیل کی گئی ۔
رپورٹ کے مطابق حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی کے 813 ویں سالانہ عرس کے موقع پرآج وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ہفتہ کے روز چادر پیش کی گئی۔ پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے خواجہ کی درگاہ پر وزیر اعظم کی جانب سے چادر پیش کی۔ اس دوران مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت بھاگیرتھ چودھری، اسمبلی اسپیکر واسودیو دیونانی اور سٹی ڈسٹرکٹ صدر رمیش سونی سمیت بی جے پی کے کئی لیڈران ان کے ساتھ موجود تھے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کا پیغام بلند آواز سے پڑھ کر سنایا گیا۔ اس دوران تمام عہدیداران، درگاہ کمیٹی کے عہدیداران، خادم برادری کے لوگوں نے ملک میں امن و خوشحالی کے لیے دعا کی۔
خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ کے سربراہ نصیر الدین چشتی نے عرس کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے پیش کی گئی چادر کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان لوگوں کو جواب ہوگا جنہوں نے ماضی میں مندر مسجد تنازعہ پیدا کرنے اور ملک کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کی تہذیب اور ثقافت ہے کہ تمام مذاہب، تمام مذہبی رہنما اور مذہبی مقامات کا احترام کیا جانا چاہئے۔
دوسری جانب راشٹریہ ہندو سینا کے صدر وشنو گپتا کی جانب سے درگاہ میں سنکٹ موچن مہادیو مندر ہونے کے حوالے سے سول کورٹ میں دائر سوٹ پر تنازعہ جاری ہے۔ ہندو سینا کے صدر اور ہندو دھرم سبھا کے ایک عہدیدار ریٹائرڈ جج اجے شرما نے وزیر اعظم کو دو بار خط لکھ کر کہا تھا کہ اس بار عرس کے موقع پر چادر نہ بھیجیں۔بلکہ اس سلسلے میں اجمیر کی ایک کورٹ میں عرضی میں دائر کی گئی اور وزیر اعظم کے ذریعہ چادر چڑھانے کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ عرضی میں کہا گیا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ درگاہ پر چادر نہیں چڑھائی جانی چاہئے کیونکہ یہ درگاہ موجودہ حالات میں قانونی تنازعہ کا موضوع ہے۔ہندو سینا کے صدر وشنو گپتا نے عرضی میں کہا ہےے کہ جب متنازعہ مقام سے متعلق معاملہ کورٹ میں معلق ہے تو مرکزی حکومت کے ذریعہ وہاں چادر بھیج کر عدالت آزادی اور غیر جانبدارانہ سماعت کے حق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔