انتخابی نتیجہ قبول مگرنظریات کی جنگ جاری رہے گی
چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج میں کانگریس کی مایوس کن کارکردگی پر راہل گاندھی کا رد عمل
نئی دہلی، 3 دسمبر:
حالیہ دنوں میں ہونے والے ملک کی چار ریاستوں میں ووٹنگ کے نتائج آج منظر عام پر آ گئے ہیں ،اس میں تین ریاستوں مدھیہ پردیش ،چھتیس گڑھ اور راجستھان میں بی جے پی نے زبر دست جیت درج کی ہے جبکہ کانگریس کے ہاتھ سے چھتیس گڑھ اور راجستھان چلے گئے ہیں جبکہ کانگریس کو صرف ایک ریاست تلنگانہ میں جیت ملی ہے ۔
تین ریاستوں میں شکست پر کانگریس کے خیمے میں مایوسی چھائی ہوئی ہے ۔ کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا کے رکن راہل گاندھی نے بھی اس نتیجے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اس عوامی فیصلے کو قبول کرنے کا اعلان کیا ہے ۔راہل گاندھی نے آج کہا کہ وہ تین ریاستوں (مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ) میں کانگریس کی شکست کو قبول کرتے ہیں۔
راہل نے اتوار کو ٹوئٹر( ایکس ہینڈل ) پر لکھا کہ وہ مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان کے مینڈیٹ کو عاجزی سے قبول کرتے ہیں۔ نظریات کی جنگ جاری رہے گی۔
راہل نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام کا بہت شکریہ۔ ہم پرجالو تلنگانہ ( عوام کا تلنگانہ ) بنانے کا وعدہ ضرور پورا کریں گے۔ تمام کارکنان کی محنت اور تعاون کا تہہ دل سے شکریہ۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹھیک 20 سال قبل چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں انڈین نیشنل کانگریس کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ اس وقت ہم صرف دہلی میں ہی جیتے تھے، لیکن چند ہی مہینوں میں کانگریس نے زبردست واپسی کی اور لوک سبھا انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری اور مرکز میں حکومت بنالی۔ رمیش نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس امید، یقین، صبر اور عزم کے ساتھ آئندہ لوک سبھا انتخابات کی تیاری کرے گی۔