امریکی کانگریس کی خاتون رکن الہان ​​عمرنےاسلامو فوبیا کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی

واشنگٹن،24مارچ :۔

دنیا بھر میں اسلافوبیا کے بڑھتے واقعات کو دیکھتے ہوئے امریکی ایوان میں  ڈیموکریٹک نمائندہ اور دنیا بھر میں مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کے خلاف کھل کر آواز اٹھانے والی خاتون رکن  الہان ​​عمر نے جمعرات کو رمضان المبارک کے مہینے کے پہلے دن ایوان میں ایک قرارداد پیش کی جس میں اسلاموفوبیا کی مذمت کی گئی ہے۔

قرارداد میں نیوزی لینڈ میں 2019 کے کرائسٹ چرچ مسجد میں فائرنگ کی برسی کو بھی یاد  کیا گیا ۔ معلوم ہو کہ نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں  ایک نسل پرست اور سفید فام بالادستی کے نظریے کے حامل شخص نے پے در پے کئی مساجد  میں حملے کر کے کم از کم پچاس نمازیوں کو شہید کر دیا تھا ۔اس قرار داد میں حالیہ دنوں میں ہوئے مسلمانوں پر حملے کا بھی ذکر کیا گیا۔

مینیسوٹا کی نمائندگی کرنے والی عمر نے ایک بیان میں کہا، "جب ہم رمضان کا مقدس مہینہ شروع کر رہے ہیں، ہمیں اس بات کی تصدیق کرنی چاہیے کہ تمام  عقائد اور مذاہب پر عمل کرنے والوں   کو بلا خوف عبادت کرنے کا حق ہونا چاہیے۔

اانہوں نے چرچ میں ہو رہے بم دھماکوں ،عبادت گاہوں پر حملوں اور نسل پرستی پر مبنی جرائم میں اضافہ کا ذکر کرتے ہوئے  کہا   کہ "ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ہم سب کی تقدیریں جڑی ہوئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا، "اسی لیے مجھے اسلامو فوبیا میں اضافے کی مذمت اور امریکہ اور دنیا بھر میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی توثیق کرنے میں اپنے ساتھیوں کی رہنمائی کرنے پر فخر ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایوان میں اس قرارداد کو 20 ڈیموکریٹک نمائندوں نے  اپنی حمایت کا اعلان کیا   جن میں جمال بومن، ایلینور ہومز نارٹن اور راشدہ طلیب شامل ہیں۔