امریکی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا،جس کے وقت اور نوعیت کا تعین ایرانی افواج کریں گی:عراقچی

تہران ،23 جون :۔

ایران پر امریکی حملے کے بعد ایران نے اقوام متحدہ کی  سلامتی کونسل کی میٹنگ بلانے کی اپیل کی تھی ۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ایران پر امریکی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا جس کے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ایرانی افواج کریں گی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران کے مستقل مندوب نے امریکہ کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا ہے کہ ایران کو اپنی خودمختاری کے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے اور ان حملوں کا بھرپور اور متناسب جواب دیا جائے گا۔ایرانی نمائندے نے الزام لگایا ہے کہ امریکہ نے ’من گھڑت اور مضحکہ خیز بہانے کے تحت‘ ایران کے خلاف جنگ چھیڑ دی ہے۔ایرانی مندوب نے خطاب میں واضح کیا کہ ایران پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور سیاسی محرکات سے بھرپور ہیں، ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

ایرانی مندوب نے الزام عائد کیا کہ ایران پر حملے نیتن یاہو کو بچانے کی کوشش ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے خبردار کیا کہ اس دوران امریکہ نے خود اپنی سکیورٹی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو متعدد بار متنبہ کیا تھا کہ ایران کے خلاف جارحیت خطرناک نتائج لائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے اقدامات سےعالمی امن خطرے میں پڑ چکا ہے،امریکہ کی سیاسی تاریخ پر داغ لگ گیا ہے۔ ایرانی مندوب نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل اس جارحیت پر موثر اور غیر جانبدارانہ کارروائی کرے ورنہ نتائج پوری دنیا بھگتے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے دفاع سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘انھوں نے کہا کہ ’بین الاقوامی تنظیموں اور فرانس اور برطانیہ سمیت کچھ مغربی ممالک کی خاموشی، دوہرا معیار اور اس میں ملوث ہونا یکساں طور پر قابل مذمت ہے۔