امریکہ نے مشتبہ چینی جاسوسی غبارے  کو جنگی طیارے کے ذریعے مار گرایا

 چین کی وزارت خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں امریکی طاقت کے استعمال پر سخت عدم اطمینان اظہار کرتے ہوئے احتجاج درج کرایا ہے

واشنگٹن،05فروری:۔

امریکہ نےآسمان میں مشتبہ چینی غبارے کو آج جنگی طیاروں کے ذریعہ کارروائی کرتے ہوئے مار گرایا ہے۔یاد رہے کہ اس غبارے سے امریکہ میں خوف و دہشت کا ماحول تھا۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق  پینٹاگون نے غبارے کو جنوبی کیرولینا کے ساحل پر نشانہ بنانے کی تصدیق کی ہے۔ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ جاسوس غبارہ چین کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے، امریکی صدر نے چینی غبارہ مار گرانے پر امریکی فوج کو مبارکباد دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق غبارے کو نشانہ بنائے جانے سے قبل امریکہ میں تین ہوائی اڈوں کو بند کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ حفاظتی اقدام کے تحت اس نے اپنی فضائی حدود کو بھی بند کر دیا تھا۔

امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ کارروائی دانستہ اور قانون کے مطابق کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارروائی یہ ظاہر کرتی ہے کہ صدر بائیڈن اور ان کی قومی سلامتی کی ٹیم ہمیشہ امریکی عوام کی حفاظت اور سلامتی کو اولیت دے گی۔ امریکی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ چین کی جانب سے ہماری خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی کا مؤثر جواب دیا جائے گا۔واضح رہے کہ چینی غبارہ چند دنوں سے امریکہ کے اوپر پرواز کررہا تھا، امریکی میڈیا کے مطابق ابتدا میں حفاظتی اقدامات کے پیش نظر اسے نشانہ نہیں بنایا گیا تھا۔

بتا دیں کہ اس غبارے کو ابتدائی طور پر 28 جنوری کو امریکی فضائی حدود میں داخل ہوتے دیکھا گیا تھا۔ سفید ورب ایک بین البراعظمی-بیلسٹک-میزائل سائلو کے مقام پر مونٹانا پر ٹھہرا۔ یہ ہفتے کے روز ملک کے شمالی کیرولائنا پہنچا۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ٹیلی ویژن فوٹیج میں ایک چھوٹا سا دھماکہ دیکھا جا سکتا ہے جس کے بعد غبارہ پانی میں اتر رہا ہے۔امریکی فوجی طیاروں کو آس پاس پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا اور بحالی کے آپریشن کو آگے بڑھانے کے لیے بحری جہازوں کو پانی میں لنگراندازکیا گیا۔حکام اس آپریشن کو مزید وقت دینے کا ارادہ رکھتے تھے تاکہ وہ سمندر میں ڈوبنے سے پہلے زیادہ سے زیادہ ملبے کو بازیافت کرسکیں۔

دریں اثنا چین نے امریکہ کی اس کارروائی پر اعتراض کیا ہے ۔  چین کی وزارت خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں چین کے بغیر پائلٹ فضائی جہاز پر امریکی طاقت کے استعمال پر سخت عدم اطمینان اظہار کرتے ہوئے احتجاج درج کرایا ہے۔وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ تصدیق کے بعد چینی فریق نے بار بار امریکی فریق کو فضائی جہاز کی سویلین نوعیت سے آگاہ کیا اوربتایا کہ اس کا امریکہ میں داخلہ مکمل طور پر غیر متوقع تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی فریق نے واضح طور پر امریکہ سے کہا کہ وہ اس معاملے کو پرسکون، پیشہ ورانہ اور تحمل سے نمٹائے۔