امریکہ میں سیکڑوں کی تعداد میں یہودیوں کا اسرائیلی کے خلاف مظاہرہ ،غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ      

نیو یارک ،19اکتوبر:۔

غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف نہ صرف مسلم ملکوں میں احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں بلکہ خود امریکہ میں یہودیوں نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے خلاف احتجاج اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے   امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں دو درجن ربیوں سمیت 500 امریکی یہودیوں  نے مظاہرہ کیااور اسرائیلی مظالم کے خلاف نعرے بازی کی ۔ اس دوران امریکن پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔

رپورٹ کے مطابق  جیوش وائس نامی تنظیم کے لوگوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پوسٹرز لیے جنگ کے خلاف کافی دیر تک مظاہرہ کیا۔ جب یہ لوگ مقررہ جگہ سے آگے بڑھے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ جیوش وائس نے الزام لگایا کہ کیپیٹل پولیس نے ان کے بینر پوسٹرز کو پھاڑ دیا۔ ان پر انگریزی کے علاوہ عبرانی میں بھی جنگ بندی  تحریر تھا۔ مظاہرین نے  یکساں لباس  زیب تن کئے ہوئے تھے جن پر "ناٹ ہمارا” لکھا ہوا تھا، یعنی غزہ میں حملہ کرنے والے ہمارے یہودی نہیں ہیں۔ اس گروپ نے ‘اب جنگ بندی’ جیسے نعرے بھی لگائے۔ ان لوگوں نے شوفر بھی پھونکا اور عبرانی دعائیں بھی کہیں۔

تاہم امریکہ میں رہنے والے اسرائیلی اپنے ملک کی فوج کی حمایت میں ہیں اور انہوں نے ان کی حمایت میں اور حماس کے خلاف مظاہرہ بھی کیا۔ لیکن جہاں کہیں بھی اسرائیلی ربینیکل کمیونٹی موجود ہے وہ غزہ میں حملوں کے خلاف ہے۔ جیوش وائس نے کہا، "ہماری زندگی میں کبھی ایسا لمحہ نہیں آیا جب ہماری یہودی برادری کے لیے اٹھنے، بولنے، اپنے غم، خوف، درد اور غم و غصے کا اظہار کرنے کے لیے اب سے زیادہ ضروری محسوس کیا گیا ہو۔

درحقیقت منگل کو غزہ میں اسپتال پر حملے کے بعد پوری دنیا میں اسرائیل کے خلاف غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ایسے میں ربیوں نے خود کو اسرائیلی حکومت کے نظریے سے الگ کرنے کی کوشش کی ہے۔