امریکہ:اسلاموفوبیا کاشاخسانہ، مسجد کے باہر امام کا گولی مار کر قتل
7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے اور پھر اسرائیل کی کارروائی کے بعد امریکہ میں اسلامو فوبک کیسز میں اضافہ ہوا
واشنگٹن،04جنوری :۔
غزہ میں اسرائیل اور حماس کےد رمیان جاری جنگ کے بعد امریکہ سمیت مغربی ممالک میں مسلمانوں سے نفرت اور اسلاموفوبیا کااثر دیکھا جا رہا ہے ۔ امریکی ریاست نیو جرسی کے نیوارک شہر میں واقع مسجد کے باہر ہوئی فائرنگ کو بھی اسلاموفوبیا کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق مسجد کے باہر فائرنگ میں مسجد کے امام حسن شریف کی موت ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق ابھی تک اس حملے کے پیچھے کا مقصد معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میتھیو پلاٹکن نے کہا کہ اب تک کی تحقیقات اور شواہد سے یہ ظاہر نہیں ہوتا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ تعصب پر مبنی جرم تھا یا دہشت گردی سے وابستہ تھا۔
پلاٹکن نے کہا کہ نیو جرسی میں بہت سے لوگ ان دنوں خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے اور پھر اسرائیل کی کارروائی کے بعد امریکہ میں بھی اسلامو فوبک کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے امریکی سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ نے مختلف مذاہب کے پیروکاروں کو محتاط رہنے کو کہا تھا۔
نیوارک کے پبلک سیفٹی کے ڈائریکٹر فرٹز فریگ نے بتایا کہ حسن شریف پانچ سال سے مسجد میں امامت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ امام شریف کو بین المذاہب کمیونٹی کے ایک رہنما کے طور پر یاد رکھا جائے گا جنہوں نے شہر کو محفوظ رکھنے کے لیے کام کیا۔
اس کیس کے سلسلہ میں بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران ایسیکس کاؤنٹی کے اٹارنی تھیوڈور اسٹیفنز نے کہا کہ شریف پر صبح 6 بجے کے قریب کئی گولیاں چلائی گئیں۔ وہ اس وقت اپنی گاڑی میں مسجد سے باہر تھے۔ یہاں سے انہیں اسپتال لے جایا گیا، جہاں دوپہر میں ان کا انتقال ہو گیا۔