’امرت پال سنگھ کیسے فرار ہوا، آپ کے 80,000 پولیس والے کیا کر رہے تھے‘
پنجاب میں امرت پال سنگھ پولیس کی پہنچ سے ابھی بھی دور، ہائی کورٹ نے پنجاب پولیس کو لگائی پھٹکار،عدالت نے کہا کہ ہمیں پولیس کی کہانی پر یقین نہیں ہے۔ عدالت نے پنجاب پولیس سے اسٹیٹس رپورٹ طلب کی
چنڈی گڑھ،21مارچ :۔
پنجاب میں خالصتانی حامی وارث دے پنجاب کا سر براہ امرت پال سنگھ اب بھی درد سر بنا ہوا ہے ۔پنجاب اور مرکزی ایجنسیوں کی لاکھ کوششوں کے بعد امرتپال کو گرفتار کرنے میں پولیس اب تک ناکام ثابت ہوئی ہے ۔دریں اثنا انٹرنیٹ کی معطلی اور ہائی الرٹ سے پنجاب کے عوامی کی دشواریوں میں مزید اضافہ ہو رہا ہے ۔
پولیس کی ناکامی پر پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے پنجاب پولیس کو پھٹکار لگائی ہے۔ ہائی کورٹ نے پوچھا، "پنجاب پولیس میں 80 ہزار سپاہی، پھر بھی امرت پال کیسے فرار ہے؟ آپ کے 80000 پولیس والے کیا کر رہے تھے؟ وہ کیسے بھاگا؟” عدالت نے کہا کہ یہ پنجاب پولیس کی انٹیلی جنس ناکامی ہے۔ سماعت کے دوران پنجاب پولیس نے عدالت کو بتایا کہ امرت پال سنگھ پر این ایس اے بھی لگا دیا گیا ہے اور اس نے اب تک امرت پال کے 120 سے زیادہ ساتھیوں کو گرفتار کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہمیں پولیس کی کہانی پر یقین نہیں ہے۔ عدالت نے پنجاب پولیس سے اسٹیٹس رپورٹ طلب کر لی۔
قابل ذکرہے کہ امرت پال سنگھ ابھی تک مفرور ہے۔ گزشتہ چار دنوں سے پولیس اس کی تلاش میں ہے۔ جس کار میں وہ فرار ہوا تھا اسے بھی پولیس نے برآمد کر لیا ہے۔ اس دوران امرت پال سنگھ کے پاکستان کی خفیہ ایجنسی سے تعلق کی بھی بات ہو رہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق امرت پال کے مزید دو ساتھیوں کے خلاف نیشنل سیکورٹی ایکٹ (این ایس اے) کی درخواست کی گئی ہے۔ اب امرت پال کے دو ساتھیوں کلونت سنگھ اور گور اوجلا پر این ایس اے لگا دیا گیا ہے۔ ان دونوں کو گرفتار کر کے آسام کے ڈبرو گڑھ بھیج دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ان دونوں سمیت امرت پال کے سات ساتھیوں پر این ایس اے لگایا گیا ہے جن میں گورمیت سنگھ بکن والا، بسنت سنگھ، بھگونت سنگھ، دلجیت سنگھ کلسی، ہرجیت سنگھ کے علاوہ کلونت سنگھ اور گور اوجلا شامل ہیں۔ امرت پال سنگھ کے چچا ہرجیت سنگھ کو آج صبح آسام کے ڈبروگڑھ لے جایا گیا۔ اتوار کو امرت پال کے چار گرفتار ساتھیوں کو بھی ڈبرو گڑھ سینٹرل جیل لے جایا گیا تھا۔