امرت پال سنگھ:پنجاب پولیس کے ہاتھ اب بھی خالی،ہائی الرٹ

انٹر نیٹ پر عائد پابندیوں میں مزید 24 گھنٹے کی توسیع،اب تک امرت پال کے 112 حامی حراست میں لئے گئے

نئی دہلی،20مارچ :۔

پنجاب میں وارث پنجاب دے تنظیم کے سر براہ امرت پال کی گرفتاری کو لے کر پولیس کے ہاتھ اب بھی خالی ہیں۔پولیس کے جدو جہد کے درمیان عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں میں توسیع کر دی گئی ہے اس کے علاوہ متعدد حامیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق  پنجاب پولیس کے آپریشن کے درمیان ریاست میں انٹرنیٹ سروس پر عائد پابندی کو مزید 24 گھنٹے کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق اب ریاست میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات 21 مارچ کی دوپہر 12 بجے تک معطل رہیں گی۔ اس دوران بینکنگ سروس اور موبائل ریچارج جیسی خدمات جاری رہیں گی۔

یاد رہے کہ پنجاب پولیس امرت پال سنگھ کی تقریباً 45 گھنٹوں سے تلاش کر رہی ہے۔ وہ ابھی تک پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ ادھر امرت پال کے چچا ہرجیت سنگھ اور ڈرائیور ہرپریت سنگھ نے پولیس کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے۔ جالندھر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (دیہی) سورندیپ سنگھ نے بتایا کہ امرت پال کے چچا ہرجیت سنگھ اور ڈرائیور ہرپریت سنگھ نے اتوار کی رات دیر گئے جالندھر کے مہت پور علاقے میں خودسپردگی کر دی ہے۔

رپورٹ  کے مطابق پنجاب پولیس نے اب تک امرت پال کے 112 حامیوں کو گرفتار کیا ہے۔ اتوار کو پولس نے ‘فلیگ مارچ’ کیا اور امرت پال کی تلاش میں ریاست بھر میں تلاشی مہم شروع کی۔ پنجاب پولیس اب تک 150 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار اور حراست میں لے چکی ہے۔ پولیس نے 7 غیر قانونی اسلحہ، 300 سے زائد گولیاں، 3 گاڑیاں برآمد کیں ہیں۔ اس کے ساتھ کچھ لوگوں کے موبائل فون بھی ضبط کیے گئے ہیں۔ پورے پنجاب میں ہائی الرٹ جاری ہے۔

Police alert in Punjab

‘وارث پنجاب دے’ کے بارے میں

وارث پنجاب دے تنظیم کا دعویٰ ہے کہ وہ پنجاب کے حقوق کے تحفظ کے لیے لڑتی ہے۔ امرت پال کی تنظیم ‘وارث پنجاب دے’ بنیاد پرستوں کی ایک تنظیم ہے جس کی بنیاد دیپ سدھو نے رکھی تھی۔ سدھو کی گزشتہ سال فروری میں ایک سڑک حادثے میں موت ہو گئی تھی۔ اس تنظیم کے ذریعے دیپ سدھو نے پنجاب کے حقوق کی لڑائی کو آگے بڑھانے کا مقصد بتایا تھا۔ اور یہ بھی کہا کہ ‘وارث پنجاب دے’ تنظیم کسی سیاسی ایجنڈے پر نہیں چلے گی۔ لیکن اس کا سیاست سے تعلق اور خالصتان کا مطالبہ کرنے والے لوگ اس تنظیم سے جڑے رہے۔