امانت اللہ خان کے خلاف ایف آئی آر اور بی جے پی کی کارروائی: دہلی کی سیاست میں نیا تنازعہ

دہلی12،فروری (دعوت ڈیسک)

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور اوکھلا سے منتخب ایم ایل اے، امانت اللہ خان اب بی جے پی کے نشانے پر ہیں ۔مسلم اکثریتی حلقہ اوکھلا سے تیسری مرتبہ ممبر اسمبلی منتخب ہوئے امانت اللہ خان   کے خلاف دہلی پولیس نے 10 فروری 2025 کو ایک سنگین دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے، جس میں ان پر پولیس کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے اور اہلکاروں کو دھمکانے کے الزامات ہیں۔ پولیس کے مطابق، یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب خان نے دہلی کے کرائم برانچ کی ٹیم کی کارروائی میں مداخلت کی، جس سے پولیس اہلکاروں کی حفاظت اور ان کی ذمہ داریوں میں رکاوٹ آئی۔

پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ امانت اللہ خان اور ان کے حامیوں نے کرائم برانچ کے اہلکاروں کو دھکیل کر ایک غیر قانونی اجتماع کی صورت اختیار کرلی تھی۔ اس دوران پولیس نے کارروائی کرنے کی کوشش کی، جس میں امانت اللہ خان کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد دہلی پولیس نے امانت اللہ خان کے خلاف تعزیراتِ ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا، جن میں عوامی اجتماع کو غیر قانونی طور پر روکنے، پولیس اہلکاروں کو دھمکانے اور سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے جیسے الزامات شامل ہیں۔

اس معاملے نے دہلی کی سیاست میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے، اور بی جے پی نے اس موقع پر امانت اللہ خان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بی جے پی کے سینئر رہنماؤں نے کہا ہے کہ امانت اللہ خان نے ہمیشہ ہی عوامی افکار کو انتشار اور خلفشار میں بدلنے کی کوشش کی ہے اور ان کے اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ قانون کی عملداری کی اہمیت کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ اگر امانت اللہ خان کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی گئی تو یہ قانون کے احترام کو مجروح کرنے کے مترادف ہوگا۔

دہلی کے بی جے پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ امانت اللہ خان کا یہ عمل صرف ایک فرد کی نہیں بلکہ پورے سیاسی ماحول کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ بی جے پی نے دہلی پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ امانت اللہ خان کے خلاف فوری طور پر گرفتاری کی کارروائی کرے تاکہ ان کے افعال کو روکا جا سکے اور آئین کی بالادستی برقرار رکھی جا سکے۔ اس کے علاوہ، بی جے پی نے یہ بھی کہا کہ امانت اللہ خان کو اپنے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کا حساب دینا ہوگا۔

دوسری جانب، امانت اللہ خان کی حمایت میں عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے اس معاملے کو سیاسی انتقام کا حصہ قرار دیا ہے۔  اے اے پی کے ترجمان نے کہا کہ یہ ایف آئی آر اور پولیس کی کارروائی صرف امانت اللہ خان کو سیاسی طور پر بدنام کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امانت اللہ خان ہمیشہ عوامی مفادات کے لیے آواز اٹھاتے ہیں، اور ان کے خلاف مقدمہ قائم کرنا ایک سیاسی ہتھکنڈہ ہے۔

اس وقت دہلی پولیس اور کرائم برانچ کی ٹیم امانت اللہ خان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ پولیس کے مطابق، وہ امانت اللہ خان کو جلد ہی گرفتار کر لیں گے، اور اس معاملے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

اس واقعے نے دہلی کی سیاسی فضا کو مزید کشیدہ کر دیا ہے، اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس کیس کا آئندہ کیا رخ اختیار کرتا ہے۔