الیکشن کمیشن کے مطابق مہاراشٹر میں آبادی سے زیادہ ووٹر ہیں: راہل گاندھی

،راہل گاندھی نے مہاراشٹر میں فرضی ووٹروں کوجوڑنے کا الزام لگایاحکومت کے مطابق مہاراشٹر کی بالغ آبادی 9.54 کروڑ ہے، لیکن الیکشن کمیشن کے مطابق مہاراشٹر میں 9.70 کروڑ ووٹر ہیں

نئی دہلی، 7 فروری :

مہاراشر میں الیکشن کو ختم ہو ئے اورحکومت کی تشکیل کو ایک عرصہ ہوگیا لیکن انتخابات میں بی جے پی کی جانب سے کی گئی دھاندلی اور بد عنوانی اب بھی موضوع بحث ہے۔ کانگریس کو جس بری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ اس کے تصور سے پرے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں رائے دہندگان کی تعداد اور ووٹنگ کی فیصد کی جانچ اور تحقیق کا سلسلہ جاری ہے۔کانگریس کے ساتھ مہا وکاس اگھاڑی کی اتحادی پارٹیوں نے ایک بار پھر بی جے پی کی حکومت پر الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر دھاندلی کرنا کا الزام عائد کیا ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کے ساتھ شیوسینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت اور این سی پی-ایس سی پی رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے نے جمعہ کو ریاستی اسمبلی انتخابات سے قبل مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر جعلی ووٹروں کا اضافہ کرنے کا الزام لگایا۔

قومی راجدھانی میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ وہ پوری اپوزیشن کی نمائندگی کرتے ہیں جنہوں نے مہاراشٹرا میں گزشتہ انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ ہماری ٹیم نے ووٹر لسٹوں اور ووٹنگ کے نمونوں کا تفصیل سے مطالعہ کیا۔ بدقسمتی سے، ہمیں کئی بے ضابطگیاں ملیں۔ خاص طور پر جمہوریت پر یقین رکھنے والے اور نوجوانوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ان نتائج سے آگاہ رہیں اور انہیں سمجھیں۔

الیکشن کمیشن پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں صرف پانچ مہینوں میں اتنے ووٹروں کا اضافہ کیا گیا جتنا کہ پانچ سالوں میں جوڑا گیا تھا۔ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2019 اور لوک سبھا انتخابات 2024 کے درمیان پانچ سالوں میں، مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ میں 32 لاکھ ووٹروں کو شامل کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی 2024 کے لوک سبھا اور مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے درمیان پانچ ماہ کی مدت میں مہاراشٹر میں 39 لاکھ نئے ووٹروں کا اضافہ ہوا۔ یعنی ہماچل پردیش کے ووٹروں کی تعداد کے برابر آبادی 5 ماہ میں مہاراشٹر میں شامل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں سوال یہ ہے کہ پانچ سال پہلے کے مقابلے لوک سبھا انتخابات کے پانچ ماہ پہلے اتنی بڑی تعداد میں  ووٹروں کو کیوں جوڑا جا رہا ہے۔ یہ پانچ لاکھ لوگ کون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ حکومت کے مطابق مہاراشٹر کی بالغ آبادی 9.54 کروڑ ہے، لیکن الیکشن کمیشن کے مطابق مہاراشٹر میں 9.70 کروڑ ووٹر ہیں۔ یعنی الیکشن کمیشن کے مطابق مہاراشٹر میں آبادی سے زیادہ ووٹر ہیں۔ ایک اور مثال دیتے ہوئے راہل نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو کماٹھی میں 1.36 لاکھ ووٹ ملے، جس میں کانگریس نے کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے پہلے یہاں 35 ہزار نئے ووٹر شامل کیے گئے۔ یہ تمام ووٹر بی جے پی کے کھاتے میں گئے اور بی جے پی نے الیکشن جیتا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں ایسی کئی مثالیں موجود ہیں۔

پریس کانفرنس میں کانگریس لیڈر نے کہا کہ مہاراشٹر میں ہمارا ووٹ کم نہیں ہوا ہے، بی جے پی کا ووٹ بڑھ گیا ہے۔ جہاں بی جے پی کا اسٹرائیک ریٹ 90 فیصد رہا ہے۔ تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔ ہم الیکشن کمیشن سے مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ مانگ رہے ہیں، لیکن الیکشن کمیشن ہمیں یہ فہرست نہیں دے رہا۔ الیکشن میں شفافیت لانا کمیشن کا کام ہے۔ مہاراشٹر کی اپوزیشن پارٹیاں الیکشن کمیشن سے کھلے عام سوال پوچھ رہی ہیں لیکن پھر بھی فہرست ہمارے حوالے نہیں کی جا رہی ہے۔ الیکشن کمیشن جلد از جلد مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ ہمارے حوالے کرے۔

پریس کانفرنس میں این سی پی لیڈر سپریا سولے نے کہا کہ ہم ان حلقوں میں بھی بیلٹ پیپر کے ذریعے دوبارہ انتخابات چاہتے ہیں جہاں ہمارے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔