الہ آباد یونیورسٹی کے دلت اسکالر کو فیس بک پوسٹ کے لیے ایف آئی آر کا سامنا

 حکومت کے آپریشن سندور، رافیل سودے پر سوال کرنے کی سزا ملی ،طلبا تنظیموں کا احتجاج ،ایف آئی آر کو چیلنج کرنے کی تیاری

نئی دہلی ،24 مئی :۔

مرکزی حکومت کی جانب سے پہلگا م میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف شروع کی گئی آپریشن سندور پر جہاں ایک طرف حکومت ترنگا یاترا نکال کر کامیابی کا جشن منا رہی ہے اور سیاسی مفاد میں کوشاں ہے وہیں دوسری جانب اس آپریشن کے تعلق سے حکومتی دعوے پر سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں ۔یوں تو اپوزیشن کانگریس بی جے پی پر حملہ آور ہے مگر دیگر متعدد اہ شخصیات نے بھی سوال اٹھائے ہیں۔ جس پر حکومت کی جانب سے انہیں عتاب کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے ۔  الہ آباد یونیورسٹی کے ایک دلت پی ایچ ڈی اسکالر اور طالب علم لیڈر منیش کمار  کو بھی آپریشن سندور پر سوال کرنے کی سزا ملی ہے اور   اعظم گڑھ پولیس نے فیس بک پوسٹ پر مقدمہ درج کیا ہے۔ پوسٹ میں، انہوں نے قومی سلامتی کے مسائل، متنازعہ رافیل لڑاکا طیارہ سودے اور حالیہ پاک بھارت تنازع کے دوران مبینہ بدعنوانی اور نقصانات پر مودی حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔

ایف آئی آر 14 مئی کو کٹھاری پور پولیس اسٹیشن میں بھارتیہ نیائے  سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 353 (2) اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 67 کے تحت درج کی گئی تھی۔ یہ قوانین ایسے بیانات سے متعلق ہیں جو عوامی انتشار کو بھڑکا سکتے ہیں اور مبینہ طور پر جارحانہ یا گمراہ کن آن لائن مواد سے متعلق ہیں۔

منیش نے اپنی پوسٹ میں لکھا، "مودی حکومت نے ابھی تک ان خبروں کی تردید کیوں نہیں کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوستان نے تنازعہ کے دوران متعدد رافیل طیارے کھوئے؟ اس میں کوئی شفافیت اور وضاحت کیوں نہیں کی گئی؟”انہوں نے رافیل سودے کے مالی پہلو کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے، اسے امبانی کے کارپوریٹ مفادات سے جوڑ ا جس پر   ماضی کی بحثوں میں متنازعہ رہا ہے۔

دریں اثنا حکومت کی اس کارروائی پر پورے اترپردیش میں طلباء گروپوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے ایف آئی آر کی سخت تنقید کی ہے، اسے آزادی اظہار پر حملہ اور حکومت پر سوال کرنے والی آوازوں کو خاموش کرنے کی کوشش قرار دیا ہے، خاص طور پر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والی آواز کو ۔ منیش کمار آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (AISA) کے ریاستی صدر ہیں، جو کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) کے طلبہ ونگ ہیں۔ اے آئی ایس اے نے ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے کہا، "کامریڈ منیش کے خلاف ایف آئی آر کوئی استثناء نہیں ہے۔ یہ پہلگام حملے اور آپریشن سندھ کے بعد شروع کی گئی اختلاف رائے پر ملک گیر حملے کا حصہ ہے۔

منیش کمار کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا تاہم قانونی کارروائی جاری ہے۔ گروپ نے  ایف آئی آر کو عدالت میں چیلنج کرنے کا ارادہ  ظاہر کیا۔انہوں نے دلیل دی ہے کہ حکومت کی یہ کارروائی در اصل  آزادی اظہار کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے۔