الوداع منموہن سنگھ!سات دن کے قومی سوگ کا اعلان،قومی پرچم سر نگو

ملک و بیرون ملک سے عظیم سیاسی رہنماؤں کی جانب سے تعزیتی پیغام کا سلسلہ جاری

نئی دہلی،27 دسمبر :۔

ہندوستان کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال پر حکومت نے سات دن کے قومی سوگ کا اعلان کیا، اور کانگریس سمیت کئی جماعتوں نے اپنے پروگرام منسوخ کر دیے ہیں۔ ملک ہی نہیں دنیا  بھر سے عوام اور رہنماؤں کی جانب سے تعزیت اور خراج تحسین کا سلسلہ جاری ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی  سمیت دیگر رہنماؤں نے خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم مودی نے ایکس پر لکھا کہ ہندوستان اپنے سب سے ممتاز رہنماوں میں سے ایک ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کے انتقال پر سوگوار ہے۔ ایک عام خاندان سے اٹھ کر وہ ایک مشہور ماہر اقتصادیات بن گئے۔ وہ مختلف سرکاری عہدوں پر فائز رہے، جن میں وزیر خزانہ کا عہدہ بھی شامل ہے، اور انہوں نے گزشتہ برسوں میں ہماری اقتصادی پالیسی پر ایک مضبوط چھاپ چھوڑی۔منموہن سنگھ2004سے2014تک ملک کے وزیر اعظم رہے اور طوفانی سیاسی حالات میں دس سال تک ملک کی کشتی کو بھنور سے نکالا انہوں نے 2008 میں معاشی کساد بازاری کو بہت اچھے طریقے سے سنبھالا تھا۔ پوری دنیا نے ان کی صلاحیتوں کا لوہا تسلیم کیا تھا۔ منموہن سنگھ ہندوستان کے وزیر خزانہ اور فنانس سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں۔ نرسمہا راؤ کی حکومت کے دوران معیشت کو ترقی دینے میں ان کا اہم کردار سمجھا جاتا ہے۔ منموہن سنگھ آر بی آئی کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔ان کی وفات کی خبر نے ہندوستان بھر میں گہرے غم کی لہر دوڑا دی۔کانگریس پارٹی کی اعلیٰ قیادت، بشمول پرینکا گاندھی، بھی ایمس دہلی میں ان کی حالت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے پہنچی تھیں۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر کانگریس پارٹی نے 7 دن کے لیے اپنے تمام پروگرام منسوخ کر دیے ہیں، جن میں پارٹی کا یومِ تاسیس بھی شامل ہے۔ کانگریس جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے اعلان کیا کہ پارٹی کے دفاتر پر پرچم سرنگوں رہے گا اور تمام کارکنان اس المناک وقت میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ پارٹی نے کہا کہ ان کی قیادت اور خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ان کی دور اندیش پالیسیوں نے ہندوستان کو نہ صرف اقتصادی طور پر مضبوط کیا بلکہ عالمی سطح پر اس کا وقار بلند کیا۔

کانگریس کی رہنما اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہیں دیانت اور وقار کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ منموہن سنگھ کی دیانتداری ہمیشہ ایک تحریک رہے گی اور وہ ان افراد میں شامل تھے جو حقیقی معنوں میں ہندوستان سے محبت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا، ’’ڈاکٹر منموہن سنگھ ایک عظیم رہنما تھے، جنہوں نے مشکل حالات اور سیاسی مخالفین کے ذاتی حملوں کے باوجود ملک کی خدمت کے عزم پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ وہ ایک منفرد باوقار اور نرم مزاج شخصیت تھے جو سیاست کی سخت دنیا میں ایک نمایاں مقام رکھتے تھے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے ان کے انتقال کو ملک کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا اور کہا کہ وہ ایک برابری پسند، دانشمند، مضبوط ارادے کے حامل اور بہادر انسان تھے، جنہوں نے اپنی زندگی کے آخری لمحے تک اپنے اصولوں پر قائم رہ کر ملک کی خدمت کی۔

پرینکا گاندھی نے ان کی وراثت کو ہمیشہ یاد رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا، ’’منموہن سنگھ کا کردار اور ان کی خدمات ایک مثال ہیں، جو آنے والے سیاستدانوں کے لیے ایک مشعل راہ رہیں گی۔ دعا ہے کہ ان کی روح کو سکون نصیب ہو۔‘‘