اقلیتی امور کے وزیرضمیر احمد کے خلاف توہین آمیز تبصرہ  پر ہندوتوا کارکن گرفتار

بنگلورو،18نومبر :۔

کرناٹک سے تعلق رکھنے والا شدت پسند  اور بدنام زمانہ ہندو تو کارکن  پونیت کیریہلی ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔کرناٹک پولیس نے اقلیتی امور کے وزیر ضمیر احمد کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر گرفتار کر لیا ہے۔ خیال رہے کہ پونیت کیریہلی  گزشتہ سال مانڈیا  میں ایک مویشی تاجر ادریس پاشا کے قتل  کے بعد سرخیوں میں آیا تھا ،قتل کے الزام میں گرفتار کیاگیا تھا فی الحال وہ ضمانت پر ہے۔

رپورٹ کے مطابق پونیت کو اقلیتی امور کے وزیر ضمیر احمد خان کے خلاف توہین آمیز تبصرے کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔بی جے پی لیڈروں اور دیگر ہندوتوا تنظیموں سے قریبی تعلق رکھنے والے کیریہلی کے خلاف 12 مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔

وزیر خان کے قریبی ساتھی بی ایس اشوک نے اپنی شکایت میں کہا کہ کیریہلی نے یکم نومبر کو سوشل میڈیا پر خان کو نشانہ بناتے ہوئے توہین آمیز تبصرے پوسٹ کیے تھے۔ پولیس نے بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 299 (مذہبی جذبات کو مجروح کرنے) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

اپنی شکایت میں، اشوک نے فیس بک ویڈیو کا لنک شیئر کیا، جس میں دکھایا گیا ہے کہ کیریہلی ضمیر احمد خان کو ‘ترکا’ اور ‘عربی طالی’ کہتا ہوا نظر آ رہا ہے، جس کا ترجمہ ترکی یا عربی نژاد شخص سے ہوتا ہے۔

اشوک نے یہ بھی الزام لگایا کہ کیریہلی نے خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ کیریہلی نے خان کو  دھمکی  دی کہ وہ ہاسن یا منڈیا کا دورہ کریں اور ایچ ڈی کمار سوامی کو ’کاریا‘ (کالے کے لیے کنڑ) کہا۔ واضح رہے کہ پچھلے ہفتے ضمیر احمد خان نے کمار سوامی کو کالیا کہا تھا جس پر وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہاتھا کہ پیار سے کمار سوامی کو کاریا کہتے ہیں ۔ حالانکہ بعد میں انہوں نے معافی بھی مانگ لی تھی۔