افغان طلباء کو حق تعلیم قانون سے محروم رکھنے پر دہلی میونسپل کارپوریشن کو دہلی ہائی کورٹ کا نوٹس
جنگ پورہ ایکسٹینشن کے ایم سی ڈی پرائمری اسکول میں 178 بچے پڑھتے ہیں جن میں سے 73 افغان مہاجر بچے ہیں
نئی دہلی، 18 ستمبر :
دہلی ہائی کورٹ نے دہلی میونسپل کارپوریشن کو دہلی میونسپل کارپوریشن کے اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے 46 پناہ گزین افغان طلباء کو حق تعلیم قانون کے تحت فوائد فراہم نہ کرنے پر نوٹس جاری کیا ہے۔ چیف جسٹس ستیش چندر شرما کی قیادت والی بنچ نے اس معاملے کی اگلی سماعت 6 اکتوبر کو کرنے کا حکم دیا ہے۔
سوشل جیورسٹ نامی تنظیم نے دہلی میونسپل کارپوریشن کے جنگ پورہ ایکسٹینشن میں زیر تعلیم 46 پناہ گزین افغان طلباء کی جانب سے عرضی دائر کی ہے۔ وکیل اشوک اگروال کی طرف سے دائر کی گئی اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ تعلیم کے حق کے تحت انہیں یونیفارم، اسکالرشپ وغیرہ اس بنیاد پر نہیں دی جاتی کہ ان کا بینک اکاؤنٹ نہیں ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان مہاجر طلباء کو آئینی مراعات نہ دینا غیر قانونی اور امتیازی سلوک ہے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ دہلی حکومت اور دہلی میونسپل کارپوریشن کتابیں، اسٹیشنری اور یونیفارم طلباء کے کھاتوں میں منتقل کرتی ہیں۔ درخواست میں بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم کے قوانین کے سیکشن 8 کا حوالہ دیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جنگ پورہ ایکسٹینشن کے ایم سی ڈی پرائمری اسکول میں 178 بچے پڑھتے ہیں جن میں سے 73 افغان مہاجر بچے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 46 افغان مہاجر بچوں کے علاوہ اس سکول میں پڑھنے والے تمام بچے مالی فوائد حاصل کرتے ہیں۔ ان 46 افغان پناہ گزین بچوں کو کوئی مالی فائدہ نہیں دیا جاتا کیونکہ ان کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں ہے۔ اس کے لئے دہلی حکومت اور دہلی میونسپل کارپوریشن کو طلبا کے مسائل پر رپورٹ بھی دی گئی لیکن کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔