افسوسناک :امتحانات کے نتائج کے بعد 48 گھنٹوں میں 9 طلبہ کی خودکشی

نئی دہلی ،29اپریل :۔
سماجی اور معاشرتی طور پر موجودہ ماحول میں کشیدگی کا منفی اثر نوجوان نسل میں واضح طور پر نظر آ رہا ہے ۔امتحانات میں نمبر لانے اور بہتر مستقبل کی خواہش میں نا کامطلبہ ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں ۔نتائج میں نا کامی پر صبر کا مادہ ختم ہوتا جا رہا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ وہ خود کشی جیسے انتہائی قدم اٹھانے سے بھی پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں۔ آندھرا پردیش سے ایسی ہی ایک اندوہناک اور افسوسناک خبر سامنے آئی ہے جہاں 48گھنٹے میں 9طلبہ نے خود کشی کر لی ۔
رپورٹ کے مطابق آندھرا پردیش بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایگزامینیشن کی جانب سے بدھ کو 11ویں اور 12ویں جماعت کے امتحانات کے نتائج کے اعلان کے بعد آندھرا پردیش میں نو طالب علموں نے خودکشی کرکے اپنی زندگی ختم کر لی۔تقریباً 10 لاکھ طلباءنے امتحان دیا، جس میں 11ویں جماعت کے لیے 61% اور 12ویں جماعت کے لیے 72% کی پاس کی شرح تھی۔
رپورٹ کے مطابق اے پی انٹرمیڈیٹ امتحان میں ناکام ہونے کے بعد، آندھرا پردیش کے چتور ضلع کے 17 سال کی عمر کے دو طالب علموں نے خود کشی کر لی۔ لڑکی نے جھیل میں چھلانگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا جبکہ اسی ضلع میں لڑ نے جراثیم کش دوا پی کر خو د کشی کر لی ۔
خبر کے مطابق، بی ترون، ایک 17 سالہ طالب علم سریکاکولم ضلع میں ٹرین کے سامنے کود کر خود کو ہلاک کر لیا۔ اکھیلاسری (16) نے انٹرمیڈیٹ کے پہلے سال کے کچھ مضامین میں فیل ہونے کے بعد اپنی رہائش گاہ پر خودکشی کر لی۔
ایک اور طالب علم جس کی عمر 18 سال ہے نے انٹرمیڈیٹ سیکنڈ ایئر میں ایک مضمون میں فیل ہونے پر اپنی رہائش گاہ پر پھانسی لگا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ایک اور لڑکا جو 17 سالہ طالب علم ہے نے اپنے گھر میں پھانسی لگا کر خودکشی کر لی ۔بتایا جا رہا ہے کہ وہ انٹرمیڈیٹ کے پہلے سال میں کم نمبر حاصل کرنے پر افسردہ تھا۔