اعلیٰ ذات کے شر پسندوں کی غنڈہ گردی ،دلت دولہے کو گھوڑی سے نیچے گرایا،باراتیوں سے مار پیٹ
شر پسندوں نے دلت پولیس اہلکار کی گڑھ چڑھائی کے دوران پتھراؤ کیا ، دولہے کو نیچے گرا دیا ،شکایت کے بعد پولیس نے سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا
نئی دہلی ،16 دسمبر :۔
ملک کو 2047 تک ترقی یافتہ ملک بنانے کیلئے حکومت کمر بستہ ہے ،ڈیجیٹل انڈیا کا شور عروج پر ہے مگر دلتوں اور پسمانہ افراد کی حالت میں اصلاحات کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں ۔ملک میں ذات و پات کا تعصب لوگوں کے ذہن سے نہیں نکل رہا ہے۔آج بھی متعدد مقامات پر دلتوں کو مندروں میں جانے،یا شادیوں میں گھوڑی چڑھنے پر بھی اعلیٰ ذات نے پابندی عائد کر رکھی ہے۔ایسا کرنے پر ان کے ساتھ ظلم و زیادتی کا رویہ اختیار کیا جاتاہے۔تازہ معاملہ اتر پردیش کے بلندشہر کے جہانگیرآباد کوتوالی علاقے کا ہے جہاں اعلیٰ ذات کے شرپسندعناصر نے دلت پولیس اہلکار کی گھڑ چڑھائی کے دوران پتھراؤ کیا اور دولہے کو گھوڑی سے نیچے گرا دیا۔ اس معاملے میں پولیس انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بلندشہر میں دلت سماج کی بارات میں کچھ شرپسندعناصرنے دولہے کو گھوڑی سے اتار کر دولہے اور باراتیوں کے ساتھ مارپیٹ کی، اور بَینڈ باجے والوں کو بھی بھگا دیا۔بتایا جا رہا ہے کہ دولہا اور دولہن دونوں ہی یوپی پولیس میں تعینات ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔شر پسندوں نے نہ صرف دلہے کو گھوڑی سے نیچے گرایا بلکہ باراتیوں کے ساتھ جم کر مار پیٹ بھی کی اور ڈی جے وغیرہ کو بھی توڑ دیا۔
دولہے کے والد نے تھانے میں مقدمہ درج کرانے کے لیے تحریر دی ہے۔ پولیس نے سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے پانچ افراد کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس واقعے میں مزید جانچ جاری ہے۔