اشوک گہلوت کا عدلیہ میں بڑے پیمانے پر بد عنوانی کا الزام
کہا کہ متعدد وکلاء فیصلے لکھتے ہیں اور ججوں کے پاس لے جاتے ہیں اور جج بغیر ردو بدل کے سناتے ہیں
نئی دہلی ،31 اگست :۔
راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت عدلیہ ک تعلق سے سنگین الزامات عائد کئے ہیں ۔راجستھان کے وزیر اعلیٰ نے بدھ کے روز عدلیہ میں مبینہ طور پر پھیلی ہوئی "بدعنوانی” پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ کئی وکلاء فیصلے لکھتے ہیں اور ججوں کے پاس لے جاتے ہیں، جو انہیں بغیر کسی ردوبدل کے سناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ’’ہمارے اداروں میں معاملات واقعی بہت سنگین ہیں، چاہے وہ نچلی عدلیہ ہو یا اعلیٰ عدلیہ۔ اہل وطن کو اس پر غور کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ25 سال قبل جب مجھے ججوں کی سفارش سے وزی اعلیٰ بنایا گیا جو اس وقت اصول تھا ۔ میں نے ان ججوں سے کبھی بات نہیں کی تھی۔
مسٹر گہلوت نے کہا کہ نریندر مودی حکومت تمام آئینی اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہی ہے اور عدلیہ، سی بی آئی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور محکمہ انکم ٹیکس پر بے جا دباؤ ڈال رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی اور ای ڈی پیشگی اطلاع دیے بغیر لوگوں کے گھروں میں داخل ہو رہی ہے جو قانون کی صریح خلاف ورزی ہے ۔