اسکول یا کالج کے کیمپس میں کوئی ہڑتال یا ریلی نہیں: کیرالہ ہائی کورٹ
کوچی، فروری 27: ایک اہم حکم میں کیرالہ ہائی کورٹ نے بدھ کے روز فیصلہ دیا ہے کہ ہڑتالیں، ریلیاں اور گھیراؤ جو کلاسوں کو متاثر کرتے ہیں وہ اسکول اور کالج کے کیمپس میں نہیں ہونے چاہیے۔
عدالتی حکم میں مزید کہا گیا ہے کہ کوئی بھی طلبا سے احتجاج اور ہڑتالوں میں حصہ لینے کا مطالبہ نہیں کرے جس سے کلاسوں کے ہموار انعقاد میں رکاوٹ پیدا ہو۔
یہ فیصلہ گذشتہ تین سالوں میں متعدد کالجوں اور اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے دائر درخواستوں کے بیچ پر دیا گیا تھا، ان میں سے کچھ مظاہرین سے پولیس کی حفاظت کے خواہاں تھے اور دیگر یہ کہ کیمپس کی سیاست پر پابندی عائد کرنے کے عدالت کے پہلے حکم پر عمل درآمد کے احکامات مانگ رہے تھے۔
فیصلے کی فراہمی کے دوران جسٹس پی بی سریش کمار کی بنچ نے کہا کہ تعلیمی اداروں کا مقصد تعلیم سے متعلقہ سرگرمیاں ہیں نہ کہ احتجاج اور نہ ہی کسی کو دوسرے طلبا کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کا حق ہے۔ عدالت نے کہا ’’تعلیمی اداروں کو پر امن بات چیت کا ایک مقام بنایا جاسکتا ہے۔‘‘
اگر اسکولوں میں اس طرح کے واقعات رونما ہوتے ہیں تو ضلعی ایجوکیشن آفیسر سمیت متعلقہ حکام گمراہ طلبا کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ وہ کیمپس میں امن کی بحالی کے لیے پولیس کو طلب کرسکتے ہیں۔
تاہم سیاسی جماعتوں نے اس فیصلے پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ حکمراں سی پی آئی (ایم)، کانگریس اور بی جے پی نے کہا کہ کیمپس کے اندر طلبا کے احتجاج پر اس طرح کی پابندی لگانا بھی طلبا برادری کے مفاد میں نہیں ہے۔ انھوں نے حکومت سے عدالت میں اس کے خلاف اپیل دائر کرنے کو کہا۔