اسکولوں میں طلبا کے داخلہ  کی شرح میں زبر دست گراوٹ ریکارڈ

تعلیمی سال 24-2023 میں ملک بھر کے اسکولوں میں داخلہ میں 37 لاکھ کی کمی آئی ہے ، وزارت تعلیم کی رپورٹ میں انکشاف

نئی دہلی ،02 جنوری :۔

ملک میں جہاں بے روزگاری کی شرح میں زبر دست اضافہ درج کیا گیا ہے وہیں تعلیم کے میدان میں بھی ریکارڈ سطح پر کمی درج کی گئی ہے جو لمحہ فکر یہ ہے۔وشو گرو کا خواب دیکھ رہے ملک میں تعلیمی سطح کی یہ گراوٹ افسوسناک ہے۔ وزارت تعلیم کی یونافائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن (یو ڈی آئی ایس ای) کی ایک رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی  ہے۔ رپورٹ کے مطابق تعلیمی سال 24-2023 میں ملک بھر کے اسکولوں میں داخلہ میں 37 لاکھ کی کمی آئی ہے۔ یہ کمی ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور لڑکیوں کے زمرہ میں سب سے زیادہ ہے۔ درجہ نویں سے بارہویں میں یہ کمی 17 لاکھ سے زیادہ ہے۔ حالانکہ پری پرائمری کے داخلہ میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پرائمری، اپر پرائمری اور ہائر سکینڈری اسکولوں میں طلبا داخلہ میں 37.45 لاکھ کی کمی درج کی گئی ہے۔ سال 24-2023 میں مجموعی داخلہ 24.80 کروڑ تھا۔ اس سے پہلے سال 23-2022 میں 25.17 کروڑ تو سال 22-2021 میں قریب 26.52 کروڑ تھا۔ اس طرح سال 23-2022 کے مقابلے میں سال 24-2023 میں اس اعداد و شمار میں 37.45 لاکھ کی کمی درج کی گئی ہے۔ حالانکہ فیصد میں یہ صرف 1.5 ہے۔ طلبا کی تعداد میں 16 لاکھ کی کمی جبکہ طالبات کی تعداد میں 21 لاکھ کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔

حالانکہ افسروں نے واضح کیا ہے کہ اعداد و شمار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں کچھ حقیقی تبدیلی دیکھی گئی ہے کیونکہ الگ الگ طلبا بنیاد بنائے رکھنے کی یہ قواعد 22-2021 یا اس سے پہلے کے سالوں سے الگ، انوکھی اور غیر موازنہ ہے۔