’ اسکان‘سب سےبڑے دھوکے باز ، قصائیوں  کو بیچتے ہیں گائے:مینکا گاندھی

بین الاقوامی  مذہبی تنظیم پر  بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے  لگایا سنگین الزام ،اسکان نے الزامات کو حقیقت سے دور اور غلط قرار دیا

نئی دہلی،27 ستمبر :۔

گؤ رکشا کے نام پر مسلمانوں کو ملک بھر میں نشانہ بنانے والے گؤ رکشکوں کے سلسلے میں پہلے بھی یہ بات کہی جاتی رہی ہے کہ وہ گؤ رکشا کے نام پر بڑے پیمانے پر وصولی کا کاروبار کرتے ہیں اور متعددہ مرتبہ رنگے ہاتھوں پکڑے بھی گئے ہیں لیکن اس بارخود بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ نے ایک مذہبی تنظیم پر جو بین الاقوامی شناخت کی حامل ہے اور گؤ شالائیں چلانے اور گائیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے مشہور ہے ،سنگین الزامات عائد کئے ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ مینکا گاندھی نے کرشنا بھکتوں کی  بین الاقوامی سوسائٹی اور مذہبی تنظیم  اسکان پر گایوں کو قصائیوں کے ہاتھوں فروخت کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔مینکا گاندھی نے کہا کہ  ملک میں "سب سے بڑا دھوکہ باز”  اسکان ہیں۔ کیونکہ وہ اپنی گوشالوں سے گائے قصائیوں کو فروخت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ اسکان، دنیا کا سب سے زیادہ بااثر کرشنا بھکتوں کا فرقہ ہے، جس کے مندر اور ٹرسٹ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں ۔اسکان نے ایک ریلیز جاری کر کے مینکا گاندھی کے ان الزامات کی تردید کی ہے اور   ان الزامات کو "غیر مصدقہ اور جھوٹا” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

مینکا گاندھی، سابق مرکزی وزیر اور جانوروں کے حقوق کی کارکن، جانوروں کی بہبود کے مسائل پر سوشل میڈیا پر آواز اٹھانے کے لئے مشہور ہیں۔وہ اکثر پارٹی سے ہٹ کر بے باکی سے اپنے بیانات عوامی جلسوں سے رکھتی ہیں ۔

ایک وائرل ہوئے    ویڈیو میں  مینکا گاندھی یہ   کہتے ہوئے دکھائی  دے رہی ہیں کہ”اسکان ملک کا سب سے بڑا دھوکہ بازہے۔ یہ گوشالوں کی دیکھ بھال کرتا ہے اور وسیع اراضی سمیت حکومت سے فوائد حاصل کرتا ہے۔

اس کے بعد وہ آندھرا پردیش میں اسکان کی اننت پور گوشالا کے اپنے دورے کو یاد کرتی ہیں، جہاں وہ کہتی ہیں کہ انہیں کوئی ایسی گائے نہیں ملی جو دودھ نہ دیتی ہو اور نہ بچھڑے۔انہوں نے کہا کہ پوری ڈیری میں کوئی سوکھی گائے نہیں تھی۔ ایک بھی بچھڑا نہیں تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ سب فروخت کر دیئے گئے۔ (سوکھی  گائے وہ ہے جو کچھ عرصے سے دودھ نہیں  دے  رہی ہو)۔

انہوں نے مذہبی تنظیم پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ "اسکان جتنی  اپنی  گائیں قصائیوں کو فروخت کرتے ہیں اتنا کوئی اور نہیں کرتا ۔ اور وہ سڑکوں پر جا کر ‘ہرے رام ہرے کرشنا’ گاتے ہیں۔ پھر کہتے ہیں کہ ان کی ساری زندگی دودھ پر منحصر ہے۔ شاید، کسی نے اتنے مویشی قصابوں کو فروخت نہیں کیے جتنے کہ انھوں نے کیے ہیں۔

الزامات کو مسترد کرتے ہوئےاسکان کے قومی ترجمان یودھیسٹر گووندا داس نے کہا کہ مذہبی ادارہ گائے اور بیل کے تحفظ اور دیکھ بھال میں نہ صرف ہندوستان بلکہ عالمی سطح پر سب سے آگے رہا ہے۔    "شرمتی گاندھی جانوروں کے حقوق کی ایک معروف کارکن اور اسکان کی خیر خواہ ہیں اس لیے ہم ان کے بیانات سے حیران ہیں۔”