اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن ممبئی کا اسلامو فوبیا کے خلاف متحد ہونے کی اپیل
اسلامو فوبیا اور مسلمانوں کے خلاف ملک بھر میں خاص طور پر مہاراشٹر میں بڑھتے تشدد پر شرکا کا اظہار تشویش

ممبئی،نئی دہلی ،17 مارچ :۔
گزشتہ روز 15 مارچ کو اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق دنیا بھر میں اینٹی اسلامو فوبیا ڈے کے طور پر منایا گیا ۔ اس موقع پر ممبئی میں اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن (ایس آئی او) مہاراشٹر ساؤتھ نے بین الاقوامی اینٹی اسلامو فوبیا ڈے کے موقع پر ممبئی کے اسلام جم خانہ میں ایک افطار میٹنگ کا اہتمام کیا۔ اس پروگرام میں 50 سے زائد سماجی و سیاسی تنظیموں کے کارکنان نے شرکت کی۔ ایس آئی او نے اسے مہاراشٹر میں بڑھتے ہوئے مسلم مخالف ماحول کے خلاف ایک اجتماعی پہل قرار دیا۔
تنظیم نے کہا کہ اسلامو فوبیا اور مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات پورے ملک میں خاص طور پر مہاراشٹر میں مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ بعض سیاسی رہنماؤں کے متنازعہ بیانات نفرت کو فروغ دے رہے ہیں۔ گزشتہ چند برسوں میں مساجد پر حملے، حجاب کا تنازع اور تبدیلی مذہب کے الزامات نے ریاست میں کشیدگی میں اضافہ کیا ہے۔
تقریب میں انسانی حقوق کے کارکن ندیم خان نے کہا کہ ملک میں نفرت پر مبنی جرائم کا گراف اوپر جا رہا ہے۔ ’’مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے غنڈوں کو سزا نہ دینے سے مجرموں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔‘‘ سینئر صحافی ڈاکٹر سلیم خان نے الزام لگایا، “یہ سب سیاسی تحفظ کے بغیر نہیں ہو رہا ہے۔ "کچھ لیڈر جان بوجھ کر مسلم مخالف بیانات دے کر معاشرے کو تقسیم کر رہے ہیں۔
معروف مصنف اور کارکن پروفیسر آنند تیلٹمبڈے نے کہا، ’’تمام ترقی پسند قوتوں کو اسلام فوبیا سے لڑنے کے لیے اکٹھا ہونا ہوگا۔‘‘ ایس آئی او مہاراشٹر ساؤتھ کے صدر سیماب خان نے اپیل کی، "انصاف کی تلاش کرنے والی تمام تنظیموں کو ٹھوس قدم اٹھانا چاہیے۔ ’’صرف بیان بازی نہیں بلکہ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ضروری ہے۔‘‘
ایس آئی او ذمہ داران نے اس موقع پر افطار میٹنگ کے مقصد پر بھی روشنی ڈالی اور بتایا کہ اس افطار میٹنگ کا مقصد معاشرے کو آگاہ کرنا اور اسلامو فوبیا اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف اجتماعی حکمت عملی بنانا ہے۔ایس آئی او نے تمام امن پسند شہریوں سے نفرت کی سیاست کی مخالفت اور آئینی اقدار کو مضبوط کرنے کی اپیل کی۔