اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ترکی اور پاکستان میں ایک دن کا قومی سوگ کا اعلان
نئی دہلی ،02 اگست :۔
فلسطینی کاز کے عظیم رہنما اور مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی سر براہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے عالم اسلام میں غم کی لہر ہے۔عالمی رہنماؤں نے اس موقع پر تعزیت کا اظہار کیا ہےاور اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو سیاسی قتل سے تعبیر کرتے ہوئے مذمت کی ہے۔متعدد ممالک نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے رہنما کی شہادت کو اپنے یہاں سوگ کا اعلان کیا ہے۔ترکی اور پاکستان نے بھی گزشتہ روز جمعرات کو جمعہ کے دن دو اگست کو اپنے یہاں قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
اس سلسلے میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے اپنے ایکس ہینڈل پر پوسٹ کیا کہ فلسطینی کاز کے لیے ہماری حمایت اور اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے، حماس کے پولیٹیکل بیورو کے چیئرمین اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے باعث کل(2 اگست بروز جمعہ) قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
اردگان نے مزید لکھا کہ "خدا میرے بھائی اسماعیل ہنیہ پر رحم کرے، جو اس گھناؤنے حملے میں شہید ہو گئے ۔”
گزشتہ روز ترکی میں ہزاروں فلسطینی حامی مظاہرین نے اس قتل کے خلاف احتجاج کے لیے وسطی استنبول کی سڑکوں پر مارچ کیا۔مظاہرین نے ہانیہ کی تصاویر اور بینرز پر پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’’شہید ہنیہ، یروشلم ہمارا مقصد ہے اور تمہارا راستہ ہمارا راستہ ہے۔‘‘
اسی طرح کے ایک بیان کے مطابق، پاکستان بھی اپنے یہاں آج جمعہ کو یوم سوگ اور "مذمت” کے طور پر منا رہا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ایرانی دارالحکومت تہران میں ایک میزائل حملے میں ہنیہ کی شہادت کے بارے میں بڑھتی ہوئی تنقید میں اپنی آواز شامل کی اور اسے "بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی” قرار دیا۔
پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق، شریف نے اسلام آباد میں حکمران اتحاد کے قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "اسرائیل نے یہ عمل کر کے تمام بین الاقوامی قوانین کو پامال کیا ہے۔”