اسماعیل ہنیہ کی شہادت فلسطینی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ
جماعت اسلامی ہند کے ا میرسید سعادۃ اللہ حسینی کا اسماعیل ہنیہ کی شہادت پراظہار تعزیت،اسرائیل کو علاقائی اور عالمی امن کے لئے سنگین خطرہ قرار دیا
نئی دہلی،31 جولائی :۔
غزہ میں جاری جارحیت کے دوران اسرائیل نے بربریت اور بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ پر حملہ کرتے ہوئے شہید کر دیا۔اسماعیل ہنیہ ایران کے دورہ پر تھے جہاں وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے پہنچے تھے۔پوری دنیا نے اسماعیل ہنیہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کے ذریعہ سیاسی قتل قرار دیا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسنی نے بھی حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اسے اسرائیل کی جانب سے جنونی دہشت گردی کی ایک اور کارروائی قراردیا اور مذمت کی ہے۔جماعت اسلامی ہند کی ویب سائٹ پر جاری اپنے تعزیتی پیغام میں امیر جماعت نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نے ہزاروں شہریوں کو قتل کیا ہے اور غزہ کی آبادی کو وحشیانہ بمباری اور قتل عام کا نشانہ بنایا ہے۔ اس سے قبل اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے متعدد افراد کو شہید کیا گیا تھا اور اب خود فلسطین کے سابق وزیراعظم کو تیسرے ملک کے سفارتی دورے کے دوران نشانہ بنایا گیا ہے۔
حسینی نے زور دے کر کہا کہ یہ شرمناک عمل نیتن یاہو کی دہشت گردی کی حکومت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بزدلانہ بربریت سے اسرائیل نے ایک بار پھر امن کی کوششوں میں اپنی عدم دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ کس طرح علاقائی اور عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
سید سعادت اللہ حسینی نے اپنے بیان میں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمان اور انصاف پسند افراد ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی تاریخ قربانیوں اور شہادتوں سے عبارت ہے، جو ہر جگہ انصاف پسندوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت اس تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کرتی ہے۔ شہادت تحریکوں کو کمزور نہیں کرتی۔ اس کے بجائے، یہ انہیں نئی طاقت اور جوش سے متاثر کرتا ہے۔ شہید اسماعیل ھنیہ کی شہادت فلسطین کی تحریک آزادی کو مزید تقویت دے گی اور مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کی آزادی اور بحالی میں مدد کرے گی، انشاء اللہ۔
اس موقع پر جماعت اسلامی ہند کے امیر نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صریح بربریت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے اور غزہ میں اسرائیل کی جاری نسل کشی کی جنگ کو روکنے کے لیے موثر سفارتی اقدامات پر زور دیا۔ اپنے بیان میں جماعت اسلامی ہند کے امیر نے اسماعیل ہنیہ اور تمام شہداء کے درجات کی بلندی، ان کے اہل خانہ اور فلسطینی عوام کے لیے صبر جمیل اور مظلوموں کے لیے انصاف کی دعا کی۔