اسرو کے چیئرمین ایس سومناتھ نے مسلم کے زیر انتظام انجینئرنگ کالج سے تعلیم حاصل کی ہے
ایس سومناتھ نے کولم، کیرالہ میں ٹی ایم کے کالج آف انجینئرنگ میں تعلیم حاصل کی ہے، جسے 1958 میں ایک مسلمان تاجر تھنگل کنجو مسالیار نے قائم کیا تھا
سید خلیق احمد
نئی دہلی،29اگست :۔
خلائی جہاز چندریان 3 جب سے چاند پر کامیابی کے ساتھ لینڈنگ کی ہے پوری دنیا میں چندریان کے ساتھ ساتھ اسرو اور اسرو سے وابستہ اس چندریان 3 مشن میں شمال سائنسدانوں پر خوب بات چیت ہو رہی ہے ۔لوگوں کے لئے ان سائنسدانوں کی ابتدائی تعلیم اور ان کے اعلیٰ تعلیم کے سلسلے میں معلومات حاصل کرنا ایک دلچسپ موضوع بن گیا ہے ۔
چندریان 3 میں شامل بہت سے انجینئرز اور سائنس دانوں کے تعلیمی پس منظر کے بارے میں بہت کچھ لکھا جا چکا ہے۔ تاہم چندریان کے ہیرو اور اسرو کے چیئرمین ایس سومناتھ کے تعلیمی پس منظر اور ان کے مادری تعلیمی ادارہ سے متعلق معلومات کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔
بہت سے لوگ نہیں جانتے ہوں گے کہ انہوں نے کولم، کیرالہ میں ٹی ایم کے کالج آف انجینئرنگ میں تعلیم حاصل کی ہے ، جسے 1958 میں ایک مسلمان تاجر تھنگل کنجو مسالیار نے قائم کیا تھا۔ ایک امداد یافتہ خود مختار ادارہ، کالج اے پی جے عبدالکلام ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی، کیرالہ سے منسلک ہے۔
انڈیا ٹو مارو کے لئے سید خلیق احمد کی رپورٹ کے مطابق رابطہ کرنے پر کالج کے پلیسمنٹ مینیجر ہریش ٹی پی نے بتایا کہ سومناتھ نے گزشتہ سال کالج کا دورہ کیا تھا اور اسرو کے تعاون سے اپنے ادارے میں خلائی جہاز میں کورس قائم کرنے کے لیے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تھے۔
ہریش کے مطابق، نصاب اسرو کے سائنسدانوں اور کالج کے فیکلٹی ممبران کے ذریعے ڈیزائن کرنے کے عمل میں ہے۔اسرو کے سیٹلائٹ سینٹر کے سابق ڈائریکٹر ٹی کے ایلکس نے بھی اس کالج میں تعلیم حاصل کی تھی۔
اس کالج کو کیرالہ کا پہلا نجی انجینئرنگ کالج ہونے کا اعزاز حاصل ہے، جو اس کے بانی تھنگل کنجو مسالیار یا مختصراً ٹی کے ایم کی تعلیمی دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے، جن کا انتقال 1966 میں ہوا۔ ان کے آباؤ اجداد کا تعلق مالک بن دینار سے بتایا جاتا ہے جو ایک اسلامی مبلغ تھے اور آٹھویں صدی میں ہندوستان آئے تھے۔ ان کے آباؤ اجداد کا پتہ بعد کی نسل میں شیخ علی حسن مسلیار سے ملتا ہے، جن کا مقبرہ کرونا گاپلی کی شیخ مسجد کے احاطے میں موجود ہے۔
کالج کی ویب سائٹ ٹی کے ایم کے مطابق، کاجو کے ایک تاجر نے 1956 میں ٹی کے ایم ایجوکیشنل ٹرسٹ قائم کیا، جس نے کالج کے قیام کی راہ ہموار کی۔
کالج کا سنگ بنیاد 3 فروری 1958 کو ہندوستان کے پہلے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد نے رکھا تھا اور اس کا باقاعدہ افتتاح 3 جولائی 1958 کو اس وقت کے مرکزی وزیر برائے سائنسی اور ثقافتی امور پروفیسر ہمایوں کبیر نے کیا تھا۔
ٹی کے ایم کے بڑے بیٹے ڈاکٹر ساحل حسن مسلیار اب ٹی ایم کے ٹرسٹ کے چیئرمین ہیں۔ یہ ٹرسٹ اب کئی کالج چلاتا ہے جن میں ٹی کے ایم کالج آف آرٹس اینڈ سائنسز، ٹی کے ایم انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، ٹی کے ایم انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، ٹی کے ایم اسکول آف کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹی کے ایم سینٹینری پبلک اسکول، ٹی کے ایم ہائی اسکول، ٹی کے ایم ہائیر سیکنڈری اسکول اور حال ہی میں ٹی کے ایم سینٹر ایڈوانسڈ لرننگ اور ٹی کے ایم ا سکول آف آرکیٹیکچر جس میں ہزاروں طلباء زیر تعلیم ہیں۔
(بشکریہ انڈیا ٹو مارو)